AhnafMedia

ہمارا راستہ ہماری منزل

Rate this item
(1 Vote)

ہمارا راستہ ہماری منزل

محمد الیاس گھمن

آج ہماری زندگی میںپھر ایک بار14اگست کادن آرہا ہے۔ اس سے ہماری بہت سی یادیںوابستہ ہیں۔63سال پہلے اس ملک کوجب حاصل کیا جارہا تھا تو اس کامطلب یہ قرارپایا تھا : ’’لاالہ الااللہ‘‘آسان لفظوں میںآپ اسے’’ اسلام کی بالادستی‘‘ کہہ سکتے ہیں۔

اس کی خاطر کتنی قربانیاں دی گئیں۔اس کاتصور کرتے ہی رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ہرطرف ہندووںبلوائیوں کاشورشرابہ ،قتل وغارت، عصمت دری، لوٹ مار، جنگ وجدل، مسلمانوں کے لاشے گر رہے تھے۔

قارئین!ذرا چشم ِتصورکوواکیجئے۔ مائوں سے ان کے دودھ پیتے بچے چھین کرموت کے گھاٹ اتارے جارہے ہیں۔ بہادر نوجوان اس ملک…جس میں ہم بستے ہیں…کوحاصل کرنے کے لیے تن من دھن کی بازی لگا رہے ہیں۔ علماء کرام اس جہد مسلسل کی پیہم کوشش میں ہمہ وقت مصرف ومشغول نظر آرہے ہیں۔ بوڑھوں کے درد بھرے نالے عرش معلی کوحرکت دے رہے ہیں، بے کسوں کی آہیں افلاک کا سینہ چاک کررہی ہیں سب کی زبان پریہی الفاظ ہیں:

’’پاکستان کامطلب کیا: لاالہ الا اللہ ‘‘

’’ہم غلامی کی زندگی نہیں چاہتے ۔ ہم آزاد قوم ہیںآزادی چاہتے ہیں اوراس آزادی کے حصول کے لیے ہمیں جان کی بازی بھی لگانی پڑی توہم لگادیں گے۔ لیکن ایک ایسی ریاست ضرورحاصل کریں گے جس میں ہم آزادی سے جی سکیںاور ہم آزادی سے اپنے دین پرعمل پیراہوسکیں۔جہاں اسلام کاقانون ہو، جہاں خلّاقِ عالم کا ابدی دستور(قرآن)کانظام ہو،جہاں امن ، انصاف اورعدل کی فراوانی ہو، جہاں مظلوم کوئی نہ ہو، جہاں ظالم کواس کے ظلم کی کڑی سزادی جائے۔ رشوت، چوربازاری نام کی کوئی چیز نہ ہو۔ ہم ایسی ریاست چاہتے ہیں جس میں مسلمان کی شناخت باقی رہے۔ اسلامی حمیت وغیرت قائم رہے۔‘‘

یہ وہ جذبات تھے جوآزادی کے متوالوں کے سینوں میں موجزن تھے ۔جن لوگوں نے جان گھربار اورسب کچھ لٹاکراس دیس کوحاصل کیاتھا آج وہ بزبان حال ہم سے شکایت کررہے ہیںکہ:

’’کیایہی وہی پاکستان ہے جس کے لیے ہم ہندوئوں بلوائیوں سے سر بکف ہوکر بھِڑ گئے تھے؟ کیایہ وہی پاکستان ہے جس کے لیے ہم سولیوں پرجھول گئے ؟ کیایہ وہی پاکستان ہے جس کے لیے ہمارے بدن کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے گئے؟ کیایہ وہی پاکستان ہے جس کے بارے میںہم سب نے یہ نعرہ بلندکیاتھا: پاکستان کامطلب کیا۔ لاالہ الااللہ؟ کیایہ وہی دیس ہے جس کے بارے ہم یہ چاہتے تھے کہ اس میںامن وعدل کی بہاریں چلیں، جہاں انصاف کے پھول کھلیں۔ جہاں اسلام کی تعلمیات عام ہوں؟لیکن!

اس میںتوہم…پاکستان پرکٹ مرنے والوں…کووہ نظرنہیں آرہا۔جو ہم چاہتے تھے۔ اس پاکستان میں تو پاکیزہ اقدارکوختم کرنے کی سازشیں ہیں۔ اس میں تواسلام کی بالادستی ہنوز درجہ التواء میں پڑی ہوئی ہے ۔ آئین بنتے توہیں لیکن…وہ آئین کب بنے گاجب اسلام کے نفاذکااعلان ہوگا۔ آئین بنتے تو ہیں لیکن…وہ آئین کب بنے گا جس کی وجہ سے ملک سے بدامنی کاجنازہ نکل سکے۔ قانون بنتے توہیں لیکن وہ قوانین کب بناکرلاگوکیے جائیں گے جس سے واقعی مجرم سزاقرارپائے۔‘‘

آج ان لوگوں کے شکوے سنتاہوںتودل پھٹنے کوآتاہے۔ ان کی شکایتیں سن کریقین ہوجاتاہے کہ وہ سچے ہیںاورہم راہ بھول چکے ہیں۔ پھریکایک مجھے کوئی نادیدہ طاقت تسلی دیتی ہے کہ راہ بھولے ہو! منزل تونہیں بھولے!راستہ توپھربھی مل جاتاہے، منزل بھول گئے تو اس کی تلاش مشکل ہوجائے گی ۔سنو! ’’ہمارارستہ آزادی ہے اورہماری منزل اسلام کانفاذ ہے۔‘‘

خدا وہ دن جلد لائے جب میری قوم اپنارستہ بھی پالے اوراپنی منزل بھی ۔ والسلام

Read 2068 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) ہمارا راستہ ہماری منزل

By: Cogent Devs - A Design & Development Company