AhnafMedia

خیمہ کلینک

Rate this item
(2 votes)

خیمہ کلینک

رانا محمد ارسلان،فاروق آباد

عبدالکریم نے آلو کی بوری اٹھائی اور حاجی صاحب کی دکان کی دہلیز پر رکھ کر بیٹھ گیا حاجی صاحب نے عبدالکریم کو پانچ روپے کا نوٹ تھما دیا عبدالکریم نے جھجکتے ہوئے کہا دراصل حاجی صاحب مجھے ایک ہزار روپے دے دیں،اللہ نے مجھے بیٹاعطا کیا ہے اس کا عقیقہ وغیرہ کرناہے۔ حاجی صاحب بولے:" آج کل کاروبار کچھ خاص نہیں چل رہا، لہذا جلد واپس لوٹا دینا ''اور ہزار کا نوٹ عبدالکریم کی طرف بڑھا دیا۔

عبدالکریم نے گھر پہنچتے ہی زور سے کہا آسیہ بیگم! آسیہ بیگم روپے کا بندوبست ہوگیا ہے جلد ہی بچے کا عقیقہ کریں گے اور مٹھائی تقسیم کریں گے۔

عبدالکریم کی دو بیٹیاں بھی تھیں ایک تین سال کی تھی اور دوسری پانچ سال کی ایک کانام کرن اور دوسری کا نام ارم تھا وہ بھی اپنے اکلوتے بھائی کو دیکھ کر خوش تھیں بچے کا نام علی رکھا گیا علی پانچ سال کا ہوا تو اس کے والد نے اسے سکول داخل کروادیا، علی کا ایک قاعدہ سلیٹ اور پلاسٹک کے جوتے بھی آگئے علی نئے جوتے پہن کر بہت ہی خوش تھا وقت گزر تا گیا علی بڑا ہوتا گیا ،عبدالکریم گھر کا خرچ بہت مشکل سے چلاتا تھا ۔

ایسے میں علی کے میٹرک کے امتحانات کا مسئلہ آگیا فیس کا مسئلہ اس نے حاجی صاحب سےبیان کیاحاجی صاحب نے اس کو ڈانٹاپندرہ سال قبل اس نے جو پانچ ہزارلیے تھے ابھی تک واپس نہیں دیے اب پھر چوہدری صاحب نے قرض دینے کا وعدہ کر لیا عبدالکریم قرض لے کر بہت خوش ہوا۔

علی کی فیس بھی گئی اور بہت خوش ہوا اسی دوران عبدالکریم کے سینے میں بہت سخت درد ہواڈاکٹر نے ٹی بی کا خدشہ ظاہر کیا اور مکمل آرام کو کہا عبدالکریم بستر پر لیٹ گیا اور علی ایک ہوٹل میں ملازمت کرنے لگا جس سے گھر کا خرچ پورا ہوتا آخر علی کا نتیجہ بھی آگیا۶۵۰نمبر لے کر پورے ضلع میں اول نمبرپرآیا۔

عبدالکریم یہ سن کر بہت خوش ہوااور ساتھ ہی غمگین بھی ہوا کیونکہ امیر لوگوں کے لڑکے بمشکل پاس ہوئے تھے وہ مٹھایاں تقسیم کر رہے تھے علی کے دوست اور اساتذہ اس سے پارٹی طلب کر رہے

تھے علی اپنا سرٹیفکیٹ لے کرگھر کی طرف چل دیا اور مستقبل کے بارے میں سوچ رہا تھا وہ مزید تعلیم کے لئے کالج میں داخلہ لینا چاہتا تھاا س نے پری میڈیکل میں داخلہ لے کر امتحان میں ۳۰۳ نمبرلیے اسی خوشی میں عبدالکریم ایک پاؤگوشت لے کر آیا جو سب نے خوش ہوکر کھایا اور اللہ کا شکر ادا کیا۔

ادھر چوہدری صاحب نے عبدالکریم کو قرض لوٹانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر قرض نہ دیا تو گھر سے نکلنا پڑے گا اور زمین چھوڑنی پڑے گی عبدالکریم بے چارہ قرض ادا نہ کر سکا آخر کا راسے گاؤں سے نکال دیا گیا۔عبدالکریم نے آسمان تلے خیمہ لگالیا علی، میڈیکل کالج میں داخلہ لینا چاہتا تھا گھر والوں نے ایک وقت کی روٹی چھوڑ دی اور علی کی فیس کا بندوبست کیا علی کی ماں لوگوں کے گھر میں جھاڑو دینے لگی اور بچا کھچا کھانا وہاں سے لے آتی ہے اس کو کھا پی کر عبدالکریم اور اس کا گھرانہ اللہ کا شکر ادا کرتا۔

کرنل صاحب کی بیگم آسیہ اور اس کی دونوں بیٹیوں کےلئے اپنے پرانے کپڑے دے دیتی تھیں وقت گزرتا گیا پھرعلی ایک دن ڈاکٹر بن گیا لیکن بغیر سفارش کے اسےکوئی (ڈاکٹر)ملازمت پر رکھنے کا تیار نہیں تھا علی روز ڈگریاں اٹھائے ہسپتالوں کے چکر لگاتا مگروہاں سفارشیوں کی لین لگی ہوتی ادھر عبدالکریم او رآسیہ اس خوشخبری کے انتظار میں تھے۔

اب وہ دربدر بھٹکتا رہا سرمایہ دارانہ نظام میں اس کو ملازمت نہ ملی ہر جگہ سفارشی لوگ نوکریاں تلاش کرنے میں کامیاب رہے آخر وہ تنگ آگیا۔آخر اس کے اپنے خیمے میں لوگوں کا علاج شروع کردیا بہت تھوڑے سے پیسوں سے دوائیاں خرید کر لاتا اور ان ہی سے لوگوں کا علاج کرکےوہ بہت کم پیسے وصول کر تا اللہ نے اس کے کام میں برکت ڈالی لوگ اسکے علاج سے تندرست ہونے لگے ۔

رفتہ رفتہ اسکا کام چلنے لگا خیمے نے باقاعدہ ایک کلینک کی جگہ لے لی کلینک کے ساتھ ایک کچا گھر بھی بن گیا تاہم اب گھرانہ خوش تھاان سب کو اطمینان تھا کہ جلد ہی اب قرض تلے سےنکل جائیں گے ایک دن ایسا آیا کہ اس نے سارا قرض اتاردیا اور وہ علاقے کا کامیاب ترین ڈاکٹر بن گیا اس کے کلینک کےآگے مریضوں کی بھیڑ لگی ہوتی ہے

Read 1659 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) خیمہ کلینک

By: Cogent Devs - A Design & Development Company