QuestionsCategory: زکوۃزکوۃ
mahtab hussain asked 5 years ago

السلام علیکم
میں ایک ڈرائیور ہوں ماور میرے پاس تقریباً کل مالیت سعودی 4 ہزار ریال ہیں جو تقریباً ایک لاکھ یا کچھ زیادہ ہوتے ہیں تو کیا مجھ پر زکوۃ فرض ہو گیاگر فرض ہے تو کتنا؟
رہنمائی فرمائے۔

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

الجواب باسم ملھم الصواب
سعودی عرب میں ان دنوں چاندی کاریٹ 21.80ریال فی تولہ ہےاورزکوۃ کانصاب 52.5کی مالیت ہے۔اس حساب سے52.5تولہ چاندی کاریٹ1144.5ریال ہے۔آپ کےپاس چونکہ 4000ریال ہیں اس لیےآپ صاحب نصاب ہیں۔
آدمی جس دن صاحب نصاب بنےاس دن سےٹھیک ایک سال بعداگراس کےپاس نصاب کی مقداریااس سے زائد پیسے ہوں توزکوۃ اداکرنافرض ہوگا۔مثلاًایک آدمی 10رمضان المبارک کوصاحب نصاب بنا۔اگراگلے10رمضان المبارک کواس کےپاس بقدرنصاب کی مقداریااس سےزائدپیسےہیں تواب اس پرزکوۃ کی ادائیگی فرض ہوگی۔
آپ حساب لگالیں کہ صاحب نصاب بننےکےٹھیک ایک سال بعدنصاب کی مقداریااس زائدجورقم آپ کےپاس ہےاس کااڈھائی فیصدحصہ بطورزکوۃ اداکرنافرض ہے۔مثلاًسال بعد یہی 4000ریال ہی پاس رہتےہوں تو100ریال زکوۃفرض ہوگی۔
نوٹ:
اگرصاحب نصاب بننےکےبعدسال مکمل ہونےسےپہلےپہلےمال بالکل ختم ہوجائےاورایک روپیہ بھی پاس نہ ہوتواب صاحب نصاب ہوناباطل ہوجائے گااب جس دن نصاب کےبرابرمال جمع ہوگاتواس دن سےازسرنوصاحب نصاب ہوناشمارہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب