Questionsعورتوں کا بال کٹوانا
Mufti Mahtab Hussain Staff asked 6 years ago

بعد سلام مسنون، عرض یہ هے کہ کیا عورت کے بال لمبے ہیں. تو کاٹے وقت، آگے کی جانب قزع کی اجازت ہے؟ ساتھ فوٹو بھیجتے ہیں جس سے ہماری مراد واضح هوگی.

یحیٰ روات

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

عورتوں کے لیے سر کے بال زینت ہیں جنہیں کسی بھی طرف سے کاٹنا جائز نہیں عورتوں کے سر کے بال کاٹوانے میں چونکہ مردوں کے مشابہت اختیار کرنا ہے جوکہ موجب لعنت ہے کیونکہ حدیث میں ہے ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لعن اللہ المتشبھین من الرجال بالنساء ولعن المتشبھات من النساء بالرجال
{مسند احمد: ج5ص243}
ترجمہ: اللہ تعالی نے لعنت بھِجی ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیار کریں اور ان عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں
اب چونکہ بال کٹوانا یہ مردوں کیلءے ہے اگر عورتیں بال کٹوائیں گی تو مردوں کے ساتھ مشابہت ہو گی
اسی طرح فتاوی عالمگیری میں ہے۔
“ولو حلقت المراَۃ راَسھا فان فعلت لوجع اصابھا لا باَس بہ وان فعلت ذالک تشبیھا بالرجل فھو مکروہ”
فتاوی عالمگیری :ج5ص358 کتاب الکراھیۃ
اگر عورت کسی شدید مرض کی وجہ سے سر کے بال کٹوائے تو کوئی حرج نہیں لیکن اگر یہ بال فیشن کی وجہ سے مردوں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے کٹوائے تو یہ مکروہ تحریمی ہے۔
اس لیے اگر مرض نہ ہو تو ایسا کرنے والی عورت فاسق اور حدیث کی روشنی میں مستحق لعنت ہے اور جو تصاویر آپ نے بھیجیں ہیں یہ کسی مرض کا نتیجہ نہیں بلکہ فیشن ہے اور ایسا کرنا بھی اس حکم میں داخل ہو گا جو ہم نے ماقبل ذکر کیا ہے۔