QuestionsCategory: طہارتخون نکلنے سے وضوء ٹوٹنے کا مدلل جواب
Ali ahmed asked 4 years ago

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته

سوال:  بعض لوگوں کے نزدیک خون بہنے سے وضو نہیں ٹوٹتا جبکہ احناف کے نزدیک خون نکل کر بہنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اس سلسلہ میں احناف کے مکمل دلائل حدیث و قرآن سے عنایت فرمالیں۔

قاری علی احمد

1 Answers
Mufti Kefayat-Ullah answered 4 years ago

جواب
احناف رحمہم اللہ کے نزدیک خون کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہےاس پر بہت سارے دلائل موجود ہیں ان میں سے کچھ یہ ہیں  :
حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ  بیان فرماتے   ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:
اَلْوُضُوءُ مِنْ کُلِّ دَمٍ سَائِلٍ .
سنن الدارقطنی : ج1 ص157
ترجمہ
ہر بہنے والا خون ناقض وضو ہے۔
اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
مَنْ أَصَابَهُ قَیْئٌ أَوْ رُعَافٌ أَوْ قَلَسٌ أَوْ مَذْیٌ فَلْیَنْصَرِفْ فَلْیَتَوَضَّأْ ثُمَّ لِیَبْنِ عَلَی صَلَاتِهِ وَهُوَ فِي ذَلِکَ لَا یَتَکَلَّمُ.
ابن ماجه، السنن، رقم الحدیث: 1221
ترجمہ
جسے نماز میں قے، نکسیر، یا مذی آ جائے وہ لوٹ کر وضو کرے اور جہاں نماز کو چھوڑا تھا وہیں سے شروع کر دے لیکن اس درمیان میں کلام نہ کرے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
30تمبر 2020ء