QuestionsCategory: قرآن وتفسیرکتاب “فیصلہ کیجئے” از بریلوی مصنف
Liaquat Bhatti asked 5 years ago

Sorah e fateh k pehly ayaat ko daikho thanvi na yun likha hy k ap k gunah thay jab k ahmed raza na ap k sabab sy ghunah maaf huay likha hy, is tarah 30 ayat likhin hn ma ik ik ker k sub ap ko send krun ga, plz reply din

 

سورۃ الفتح کی پہلی آیت کو دیکھو۔حضرت تھانوی نے یوں لکھا ہے کہ “آپ کے گناہ تھے”جب کہ احمد رضا نے”آپ کے سبب سے گناہ معاف ہوئے” لکھا ہے اس طرح کی تیس آیت لکھی ہیں۔ایک ایک کر کے سب کو بھیجوں گا۔پلیز جواب عطاکریں۔

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

حکیم الامت حضرت مولانااشرف علی تھانوی نوراللہ مرقدہ کے متعلق بریلوی مصنف کا یہ کہنا  کہ انہوں نے سورۃ الفتح کی پہلی آیت کا ترجمہ یہ کیاہے :”آپ کے گناہ تھے “۔۔۔۔یہ خالص بہتان اور سیاہ جھوٹ ہے، اس کے علاوہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی تفسیر “بیان القرآن”آج بھی دنیا میں موجود ہے۔ فریق مخالف سے کہیں ذرا ہمت کرے اور اس آیت کا ترجمہ حضرت تھانوی سے یہی دکھا دے ورنہ آخرت کو سامنے رکھتے ہوئے بہتان والزام تراشی سے احتراز کرے۔ یہاں یہ بات بھی واضح کردی جاتی ہے کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ نے یہ ترجمہ کہ “آپ کے گناہ تھے” نہیں کیا بلکہ مسلک بریلوی کے اکابر سے یہ ترجمہ کرنا ثابت ہے۔
درج ذیل میں ہم ان کے چند تراجم پیش کرتے ہیں جن میں انہوں نے بھی یہی ترجمہ کیا ہے۔
۱۔ مولانااحمدرضاخان صاحب “واستغفر لزنبک” کا ترجمہ یوں کرتے ہیں:
“مغفرت مانگ اپنے گناہوں کی ”
فضائل دعا صفحہ 86
۲-مولوی نقی علی خان کا ترجمہ ملاحظہ ہو۔
“تاکہ معاف کرے اللہ تیرے اگلے پچھلے گناہ ”
الکلام الاوضح فی تفسیر سورۃ الم نشرح :62
۳-مولوی سردار احمد فیصل آبادی لکھتے ہیں:
“جب نازل ہوئی آیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر آپ کے اگلے پچھلے تمام گناہ بخش دیے گئے توحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ آیت  مجھے روئے زمین سے زیادہ محبوب ہے”۔
التصدیقات لدفع التلبیات :250
تو کیا اس کتاب کے مصنف اپنے ان اکابر پر کفر اور گستاخی کا فتوی  لگانے پر آمادہ ہوں گئے۔
نیز احمد رضا خان صاحب کے مذکورہ ترجمہ “آپ کے سبب سے گناہ معاف ہوئے” کو تو خود بریلوی علماء نے غلط کہا ہے ۔چناچہ مولوی غلام رسول سعیدی صاحب نے لکھا ہے کہ یہ ترجمہ کرنا صحیح نہیں ہے۔
شرح مسلم ج6 ص325
پروفیسر ابو الخیر زبیر حیدر آبادی نے بھی اس ترجمہ کو غلط کہا ہے دیکھیے کتاب ۔
خلاف اولی کے رد میں :311
اور اس سے آگئے بڑھ کر سید محمد مدنی اشرفی جیلانی صاحب نے تو”اعلی حضرت “کے اس ترجمہ کو شان نزول وحی الہی فہم رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم اور فہم صحابہ کے خلاف قرار دیا ہے۔
التصدیقات لدفع التلبیات :59
جب خود اہل بدعت اپنے اس اعلی حضرت کے ترجمہ کو غلط قرار دے رہے ہیں تو اس ترجمہ کو صحیح کیونکر کہا جاسکتا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
17 ربیع الاوّل 1440ھ بمطابق 26 نومبر2018