QuestionsCategory: متفرق سوالاتحضرت خضر کے متعلق اھل السنۃ کا موقف
سراجامنیرا asked 4 years ago

عرض یہ ہے کہ حضرتِ خضر علیہ السلام کی حیات کے بارے میں ہم کیا عقیدہ رکھیں؟

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 4 years ago

حضرت خضر علیہ السلام  کی حیات و وفات کے متعلق علماء کرام کے دو فریق ہیں۔ دونوں فریقوں کے اپنے دلائل ہیں جن سے اپنے موقف کو ثابت کرتے ہیں۔
حیاتِ خضر علیہ السلام کے دلائل:

  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وفات پا گئے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا مجمع موجود تھا۔ ایک شخص آیا۔ اس کی کچھ داڑھی سیاہ تھی اور کچھ داڑھی سفید تھی۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ مجمع چیرتا ہوا حضور صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچا۔ وہاں پر کچھ کلمات کہے اور واپس چلا گیا۔ بعض صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: اس شخص کو کوئی جانتاہے؟ تو حضرت ابو بکر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جی ہاں !
هذا أخو رسول الله صلى الله عليه و سلم الخضر عليه السلام.
(المستدرک علی الصحیحین :رقم الحدیث 4392)
ترجمہ:    یہ جو بندہ آیا ہے یہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا بھائی حضرت خضر علیہ السلام ہیں ۔

  • حضرت علی رضی اللہ عنہ خود فرماتے ہیں کہ میری حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے مجھے یہ دعا بتائی ہے کہ فرض نماز کے بعد یہ دعا مانگا کریں۔

یا من لا یشغلہ سمع عن سمع و یا من لا تغلطہ المسائل و یا من لا یبرم من الحاح الملحین اذقنی برد عفوک و حلاوۃ مغفرتک
(الجامع لاحکام القرآن للقرطبی: ج2 ص1932)
اس سے معلوم ہوا کہ حضرت خضر علیہ السلام زندہ ہیں ۔
وفاتِ خضر علیہ السلام کے دلائل:
  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی اور منہ مقتدیوں کی طرف کیا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو ایک جملہ ارشاد فرمایا:
أَرَأَيْتَكُمْ لَيْلَتَكُمْ هٰذِهٖ
ترجمہ:    آج کی رات کو دیکھ لیا ہے؟ یعنی اسے ذہن میں رکھو!  پھر فرمایا:
فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقٰى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ.
(صحیح البخاری :حدیث116، بَاب السَّمَرِ فِي الْعِلْمِ)
ترجمہ:    اور آج جو لوگ زندہ ہیں تو آج کے سو سال کے بعد ان میں سے کوئی بھی زندہ نہیں ہو گا۔
 اس سے معلوم ہوا  کہ اگر حضرت خضر علیہ السلام اس وقت زندہ ہوتے تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم ایسا نہ فرماتے ۔
فیصلہ کن رائے:   حضرت مولانا قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمہ اللہ اپنی تفسیر” تفسیر مظہری” میں فرماتے ہیں کہ حضرت سید احمد سرہندی مجدد الف ثانی رحمہ اللہ نے حالت ِ کشف میں حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات کی اور ان سے سوال کیا کہ آپ زندہ ہیں یا وفات پاچکے ہیں؟  تو حضرت خضر علیہ السلام نے فرمایا کہ میں اور حضرت الیاس علیہ السلام دونوں دنیا سے وفات پاچکے ہیں  لیکن اللہ نے ہم دونوں کو یہ قدرت اور طاقت عطا کی ہے کہ ہم کسی بھی انسان کی شکل میں آ کے کسی بھی انسان کی مدد کر سکتے ہیں۔
(التفسیر المظہری: ج6 ص62)
 اب حیات اور وفات دونوں کی بات درست ہے جنہوں نے دیکھا ہے وہ بھی ٹھیک ہیں اور جو کہتے ہیں کہ وفات پاگئے ہیں وہ بھی ٹھیک ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
11۔صفر1442
29۔ستمبر2020