QuestionsCategory: متفرق سوالاتاسلام پر لعنت بھیجنے والے کا حکم
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ چند دن قبل میں اور میری بیوی معمول کے مطابق باتیں کر رہے تھے تو میری بیوی نے کہا کہ میرے والد نے مجھے کہا کہ  سہیلیاں وغیرہ شادی کے بعد چھوڑ دینی چاہئیں تو میری بیوی نے کہا کیا دین سارا عورتوں کے لیے ہے ؟میرے سسر نے کہا ہاں تو کیا عورتوں کے لیے نہیں ہے ۔؟جواباً میری بیوی نے کہا کہ اگر  اسلام سارا عورتوں کے لیے ہے تو ایسے اسلام پر  میں لعنت بھیجتی ہوں ۔اب میں  نے اس کے بعد بیوی کو اس کے والد کے گھر بھجوا دیا اور مختلف دیوبند علماء سے یہ بات شیئر کی تو انہوں نے کہا کہ آپ کی بیوی کا تجدید ایمان ہو گا اور  پھر تجدید نکاح ہو گا۔جبکہ میرے سسرال والوں نے بریلوی مسلک کے علماء سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ بس توبہ کرے ۔۔تجدید ایمان اور تجدید نکاح کی ضرورت نہیں۔آپ اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

سائل: حافظ محمد صائم بٹ

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
واضح رہے کہ اسلام اور شعائر اسلام کے متعلق ایسے الفاظ کہنا انتہائی خطرناک بات ہے اور ہر حال میں مسلمان کو ایسے جملے کہنے سے بچنا چاہیے مذکورہ صورت میں تجدید ایمان اور تجدید نکاح کیا جائے گا۔ اور خوب توبہ استغفار کرے اللہ کے حضور گڑگڑا کر توبہ کرے اور آئندہ ایسے جملے کہنے سے مکمل گریز کرے ایک مسلمان ہو نے کے ناطے یہ اس کے شایان ِشان نہیں کہ وہ اسلام یا شعائر اسلام کے متعلق ایسے جملے کہے
واللہ اعلم بالصواب