QuestionsCategory: عقائداسلام سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا مذہب
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ

1:      آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شادی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے کیسے ہوئی کیونکہ تب اسلام نہیں تھا؟

 2:      دوسرا یہ کہ اسلام سے قبل آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مذہب کیا تھا؟ 8 سال کی عمر میں آپ کے دادا حضرت عبد المطلب انتقال فرما گئے تھے اور آپ کے چچا حضرت ابو  طالب نے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو پالا.جنہوں نے آخری سانس تک اسلام قبول نہیں کیا. اس معاملے میں میری رہنمائی فرما دیں.

سائلہ:زوجہ بلال۔کالج روڈ راولپنڈی

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1: ام المومنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی طرف سےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یعلیٰ بن اُمیہ کی بہن نفیسہ بنت امیہ پیغام نکاح لے کر گئیں۔ نفیسہ کا بیان ہے کہ میں آپ کے پاس آئی اور کہا کہ آپ نکاح کیوں نہیں کرلیتے؟ آپ نے فرمایا کہ میں نادار اور خالی ہاتھ ہوں،کس طرح نکاح کرسکتاہوں؟ میں نے کہا کہ اگر کوئی ایسی عورت آپ سے نکاح کرنے کی خواہش مند ہو جہ ظاہری حسن و جمال اور طبعی شرافت کے علاوہ دولت مند بھی ہو اور آپ کی ضروریات کی کفالت کرنے پر بھی خوش دلی سے آمادہ ہوتو آپ اس سے نکاح کرلینا پسند کریں گے؟ آپ نے دریافت کیا کہ ایسی کون خدا کی بندی ہو سکتی ہے؟ میں نے کہا خدیجہ بنت خویلد۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے چچا ابو طالب سے ذکر کیا، انہوں نے بڑی خوشی کا اظہار کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نفیسہ کو جواب دے دیا کہ اگر وہ اس کے لیے آمادہ ہیں تو میں بھی راضی ہوں۔نفیسہ نے آکر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو اس کی اطلاع دی،پھرباہمی مشاورت سے طے ہوگیا کہ آپ اپنے خاندان کے بزرگوں کو لے کر فلاں دن میرے یہاں آجائیں،چنانچہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ اور ابوطالب اور خاندان کے دیگر اہم شخصیات آپ رضی اللہ عنہا کے مکان پر آئے۔ اُس وقت حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے والد زندہ نہ تھے وہ پہلے ہی فوت ہو چکے تھے۔اس لیےآپ کے چچا عمرو بن اَسد اور خاندان کے دیگر بزرگ شریک تھے۔
خطبہ نکاح خواجہ ابو طالب نے پڑھایا جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمدہ اوصاف، جلالت شان اور عزت و مقام کا ان الفاظ میں تذکرہ کیا:
ان ابن اخی محمد بن عبداللہ لا یوزن بہ رجل الا رجح بہ شرفانبلا و فضلاً وعقلاً وان کان فی المال قل۔ فان المال ظل زائل و امر حائل۔
میرے بھتیجے محمد کی یہ شان ہے کہ کوئی بھی شخص شرافت، دانائی، فضیلت اور عقلمندی میں ان سے بڑھ کر نہیں۔ باقی رہا مال و دولت…… یہ سایے کی طرح ڈھلنے اور بدل جانے والی چیز ہے۔
ام المومنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے چچا عمرو بن اَسد کے مشورہ سے500 درہم مہر مقرر ہوا۔ بوقت نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک 25 سال جبکہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمرچالیس برس تھی۔آپ کا یہ پہلا نکاح تھا جو اعلان نبوت سےتقریبًا 15 سال پہلے ہوا۔
طبقات ابن سعد
2: آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی عبادت مخلوق سے یکسو ہو کر اللہ کی طرف خاص توجہ و تفکر یا تہلیل و تسبیح تھی
تنبیہ : یہ فتوی فقہ حنفی کے مطابق دیا گیا ہے مالکیہ ،حنابلہ، شوافع اپنی اپنی فقہ کے مطابق عمل فرمائیں۔
واللہ اعلم بالصواب