QuestionsCategory: میت وجنازہبچے کے بالغ ہونے کی عمر
شیر محمد asked 4 years ago

عرض یہ ہے کہ کتنے عمر تک کے بچوں کا جنازہ چھوٹے بچوں کے حساب سے پڑھا جائیگا؟

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 4 years ago

جواب
واضح رہے کہ بچہ یا بچی پر نابالغوں والا جنازہ اس وقت تک پڑھا جائے گا جب تک بالغ نہ ہو جائیں لہذااسلامی سال کے اعتبار سے لڑکے کے بالغ ہونے کی کم سے کم عمر 12 سال، جبکہ لڑکی کے بالغ ہونے کی عمر 9 سال ہے، اس سے پہلے لڑکا اور لڑکی بالغ نہیں ہوسکتے۔جب لڑکے کی عمر اسلامی سال کے اعتبار سے 12 سال اور لڑکی کی عمر 9 سال ہوجائے تو اس کے بعد جب بھی بلوغت کی علامات ظاہر ہوجائیں تو یہ دونوں بالغ ہوجاتے ہیں، البتہ اگر بلوغت کی کوئی بھی علامت ظاہر نہ ہو تو پھر اسلامی اعتبار سے 15 سال کی عمر میں دونوں بالغ شمار کیے جائیں گے۔ بالغ ہونے کے بعد نماز ،روزہ اور شریعت کے دیگر احکام ان پر لازم ہوں گے۔اور اسی اعتبار سے ان پر بالغوں والا جنازہ پڑھا جائے گا۔
لڑکے کے لیے بلوغت کی علامات یہ ہیں: خواب میں اِحتلام ہوجانا، بیداری میں اِنزال ہوجانا یعنی منی نکلنا وغیرہ۔
بُلُوغُ الْغُلَامِ بِالِاحْتِلَامِ أو الْإِحْبَالِ أو الْإِنْزَالِ، ۔۔۔وَأَدْنَى مُدَّةِ الْبُلُوغِ بِالِاحْتِلَامِ في حَقِّ الْغُلَامِ اثْنَتَا عَشْرَةَ سَنَةً، ۔۔وَلَا يُحْكَمُ بِالْبُلُوغِ إنِ ادَّعَى وهو ما دُونَ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ سَنَةً في الْغُلَامِ۔۔.
فتاوی عالمگیری ۔الْفَصْلُ الثَّانِي في مَعْرِفَہ حَدِّ الْبُلُوغ
ترجمہ:      لڑکے کے بالغ ہونے کی علامت احتلا م ہونا،جماع کے قابل ہونا، بیداری میں انزال ہونا [منی نکلنا]۔۔۔ احتلام کی وجہ سے لڑکے کے بالغ ہونے کی کم ازکم مدت بارہ سال ہے ۔۔۔اور اگر وہ بارہ سال سے پہلے بالغ ہونے کا دعوی کرے تو وہ بات قابل ِقبول  نہیں۔
                                                (بُلُوغُ الْغُلَامِ بِالِاحْتِلَامِ وَالْإِحْبَالِ وَالْإِنْزَالِ) وَالْأَصْلُ هُوَ الْإِنْزَالُ، (وَالْجَارِيَةِ بِالِاحْتِلَامِ وَالْحَيْضِ وَالْحَبَلِ) (فَإِنْ لَمْ يُوجَدْ فِيهِمَا) شَيْءٌ (فَحَتَّى يَتِمَّ لِكُلٍّ مِنْهُمَا خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً، بِهِ يُفْتَى)؛ لِقِصَرِ أَعْمَارِ أَهْلِ زَمَانِنَا.
فتاوی شامی۔ج1 ص281
ترجمہ:      لڑکا احتلام اور عورت کو صحبت کے ذریعے حاملہ کرنا اور انزال ہونا [منی نکلنا] ان علامات سے بالغ ہوتا ہےاوراصل انزال ہے   اور عورت میں احتلام ،حیض آنا اور حاملہ ہونا  یہ علامات ہیں اگر ان میں سے کوئی علامات  نہ پائی جائےتو ان میں سے ہر ایک پندرہ سال کی عمر میں بالغ سمجھا جائے گا کیونکہ ہمارے زمانہ میں عمریں کم ہیں  ۔
   واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء مرکز اھل السنہ والحماعہ سر گودھا پاکستان
20 ستمبر2020