مفتی صاحب ایک غیر مقلد مجھ سے سوال پوچھ رہا ہے کہ امام بخاری نے اپنی کتاب جز رفع یدین میں لکھا ہے کہ جو رفع یدین نہیں کرتا ہے وہ بدعتی ہے اور جز رفع الیدین کی کتاب کا حوالا دے رہا ہے۔
کیا یہ اعتراض اس کا صحیح ہے؟
مفتی صاحب ایک غیر مقلد مجھ سے سوال پوچھ رہا ہے کہ امام بخاری نے اپنی کتاب جز رفع یدین میں لکھا ہے کہ جو رفع یدین نہیں کرتا ہے وہ بدعتی ہے اور جز رفع الیدین کی کتاب کا حوالا دے رہا ہے۔
کیا یہ اعتراض اس کا صحیح ہے؟