QuestionsCategory: زیب وزینتآئی برو بنوانا
Salik asked 5 years ago

محترم مفتی صاحب. عورت کا آئی برو کرانا کیسا ہے

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

الجواب بعون الملک الوھاب:
ابرو (بھنوٴں) کے بال جو فطری ہوتے ہیں اگر کسی عورت کے بال ان بالوں سے بہت زیادہ بڑھ گئے کہ بہت بھدی شکل ہوگئی تو بڑے ہوئے بالوں کو کاٹ کر فطری طور پر جتنے بال ہوتے ہیں اس مقدار میں کرلیے جائیں تو کچھ مضائقہ نہیں لیکن آج کل فیشنی انداز کی جو کٹنگ رائج ہوئی ہیں جو عامةً فیشن پرست عورتیں کراتی ہیں ایسے انداز پر کٹنگ کرنا کرانا گناہ اور موجب لعنت ہےاگر عورت کی بھنووں کے زائد بد نما بال ہوں تو ان کے دور کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں خصوصاً شوہر کے لیے زینت کی غرض سے کوئی خاتون اگر اس طرح کرتی ہےتو اور بھی مستحسن ہے لیکن فاحشہ قسم کی عورتوں اور ہیجڑوں کی طرح ہیئت اختیار کرنے سے گریز کرے۔ ولا بأس باخذ الحاجبین و شعر وجھہ مالم یشبہ المحنث ،اھ،ومثلہ فی المجتبی۔ عورتوں کابھنوؤں اور چہرے کے بالوں کو لینے میں کوئی حرج نہیں جب تک کہ ہجڑوں سے مشابہت نہ ہو۔
فتاوی الشامی: ج9 ص615،کتاب الحظر،فصل فی النظر
لیکن آج کل جو فیشن عام ہو رہا ہے کہ عورتیں اپنی بھوؤں کو تلوار کی طرح ڈیزائن دے کر بناتی ہیں اس طرح محض زیب و زینت کے لیے بنانا جائز نہیں۔حدیث میں آتا ہے۔ عن علقمة عن عبد الله قال * لعن الله الواشمات والمستوشمات والنامصات والمتنمصات والمتفلجات للحسن المغيرات خلق الله۔
صحيح مسلم :ص949،رقم2125:دارالسلام
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اللہ تعالی نے گودنے والی اور گدوانے والی اور (خوبصورتی کی خاطر) پلکوں کے بالوں کو اکھیڑنے والی اور اکھڑوانے والی اور دانتوں کو ( خوبصورتی کی خاطر) کشادہ کرنے والی اور اللہ کی (دی گئی )بناوٹ میں تبدیلی کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا ،پاکستان
02 مارچ 2019ء مطابق 24 جمادی الثانی 1440ھ