QuestionsCategory: جدید مسائلذہنی مریضہ کے مرض کی وجہ سے بچہ دانی نکلوانے کا حکم
Mufti Shabbir Ahmad Staff asked 5 years ago

کیا فرماتے ہیں  مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ

میری ایک بیٹی ہے جس کی عمر 14 سال ہے۔ اس کا ذہنی توازن درست نہیں۔ اب جب بھی اسی ماہواری آتی ہے تو وہ خون کے لیے رکھے ہوئے کپڑوں کو والد اور بھائیوں کے سامنے نکال لیتی ہے اور جگہ جگہ نجس کر دیتی ہے اور کہتی ہے کہ امی دیکھ مجھے کیا ہو گیا ہے وغیرہ۔  یہ دن ہم پر دشواری کے ہوتے ہیں۔ اس لیے اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہم آپریشن کے ذریعے مکمل طور پر اس کی بچہ دانی نکلوا سکتے ہیں؟ شرعاً اس کی اجازت ہے یا نہیں؟

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

جواب:
بچے کی پیدائش کی وجہ سے عورت کی جان کا خطرہ ہو یا ایسی بیماری کا اندیشہ ہو جو عورت کی برداشت سے باہر ہو تو مستند و معتبر ڈاکٹر کے کہنے پر بچہ دانی نکلوانے کی گنجائش ہے، اس کے علاوہ کسی صورت میں بھی اس کی اجازت نہیں۔ اس لیے کہ بچہ دانی کا نکلوانا عورت کو اولاد سے محروم کر دیتا ہے اور یہ اتنا بڑا گناہ اور جرم ہے کہ فقہاء کرام نے اس کے ارتکاب پر ایک کامل دیت یعنی ایک قتل انسانی کا بدل یعنی 100 اونٹ یا ان کی قیمت کو واجب کیا ہے۔(نہایۃ المحتاج الی شرح المنہاج: ج7 ص341)
آپ نے جو  صورت لکھی ہے یہ ایسا عذر نہیں  کہ جس کی وجہ سے اتنا بڑا قدم اٹھایا جائے۔ اس حوالے سے ہمارا مشورہ یہ ہے کہ مذکورہ  صورت حال پر قابو پانے کے لیے یہ حکمت عملی اپنائی جائے کہ بچی کے ایام کے دنوں میں اس کی نگرانی خود کریں یا اسے کسی سمجھدار لڑکی کے حوالے کریں۔ ان دنوں اسے کسی کام یا ایسے کھیل میں مشغول رکھیں کہ وہ والد یا بھائیوں کے سامنے نہ آئے۔ نیز والد و بھائی بھی کوشش کریں کہ جب بچی محفل میں آئے تو اٹھ کر کہیں چلے جایا کریں۔
حق تعالیٰ سے یہ بات بعید نہیں کہ آئندہ اس بچی کا ذہنی توازن ٹھیک ہو جائے۔ پھر کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کا اٹھایا ہوا یہ غلط قدم اسے مزید پریشانیوں اور مصائب میں ڈال دے۔ اس لیے اس کی صحت و سلامتی اور موجودہ حالت کی بہتری کے لیے دعا گو ضرور رہیں۔ اللہ تعالیٰ ضرور اس مشکل کو آسان فرمائیں گے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء ،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ، سرگودھا، پاکستان
12-  ربیع الاول 1440ھ
21-  نومبر 2018ء