QuestionsCategory: جدید مسائلاسلامی بینک سے مکان خریدنا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ اسلامک بینک میں کسٹمر اور بینک مل کر گھر خریدتے ہیں 20فیصد کسٹمر دیتا ہے اور 80فیصد بینک پھر بینک والے کسٹمر سے معاہدہ کرتے ہیں آپ نے ہر ماہ اتنے پیسے ادا کرنے ہیں جب تک کسٹمر سارے پیسے ادا نہیں کرتا مکان دونوں کی ملکیت میں رہتا ہے جب کسٹمر سارے پیسے ادا کردیتاہے پھر کسٹمر کے نام مکان کرتے ہیں

کیا یہ معاملہ درست ہے؟

سائلہ:مسز حافظ ،جدہ

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
دو شرطوں کے ساتھ یہ معاملہ جائز ہے:
(۱) مجلس عقد ہی میں اس کی قیمت طے ہوجائے، خواہ کم ہو یازیادہ۔
(۲) قسطیں بروقت ادا کی جائیں۔
اگر قسطوں کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے زیادہ رقم دینی پڑی، تو یہ سود ہوجائے گا، جس کی قطعاً اجازت نہیں ہے۔
وکل شرط لایقتضیہ العقد وفیہ منفعۃ لأحد المتعاقدین۔۔۔ یفسدہ۔
الہدایۃ ۔کتا ب البیوع ،ج3ص 43
ترجمہ:
ایسی شرط لگانا جس کا عقد تقاضہ نہیں کرتا اور اس شرط کی وجہ سےخریدنے والے یا بیچنے والے میں سے کسی ایک کا فائدہ ہو تو وہ اس معاملہ کو فاسد کردیتا ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب