السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک شخص کی شادی ہوئی ہے۔ اس نے مہر میں کچھ سونا لکھوایا ہے کہ رخصتی کے بعد بیوی کے حوالے کروں گا۔ ابھی رخصتی نہیں ہوئی اور سونا اسی شخص کے پاس ہی ہے۔ اس شخص کے پاس جو مال قابلِ زکوٰۃ ہے اس پر سال پورا ہو گیا ہے۔ کیا اس شخص نے بیوی کو دینے کے لیے جو سونا رکھا ہوا ہے اس پر بھی زکوٰۃ ہے یا نہیں؟
برائے مہربانی اس مسئلہ کو کلئیر کر دیں!
جواب
واضح رہے کہ آدمی کی ملک اور قبضہ میں جتنا مال ہو اسی کا حساب کیا جائے گا اگر وہ نصاب کو پہنچتا ہے تو اس پر سال گزرنے کے ساتھ زکوۃ واجب ہوگی۔
لہذا یہ سونا ابھی تک اسی کی ملک میں ہے کیونکہ اس نے ابھی وعدہ کیا ہے دیا نہیں ہے اس لئے اس سونے کو ملا کر زکوۃ ادا کرنے پڑے گی ۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
19 ستمبر 2020ء
Please login or Register to submit your answer