QuestionsCategory: حلال وحرامخضاب لگانے کا حکم
Shamsul haq asked 4 years ago

السلام علیکم

چالیس سال سے پہلے بالوں پر کلر لگانا کیسا ہے؟ میں  نے سنا ہے کہ کلر جائز نہیں اور مہندی جائز ہے۔ کیا میں نے یہ بات ٹھیک سنی ہے؟

نیز کلر لگانے کے بعدوضو یا غسل کریں تو وہ ہوجاتے ہیں یا نہیں؟

1 Answers
Mufti Pirzada Akhound answered 4 years ago

الجواب حامداًومصلیاً 
فی نفسہ سفید  بالوں کو کلر لگانا ٹھیک ہے لیکن بلکل سیاہ خضاب لگانا ٹھیک نہیں ہے ۔احادیث مبارکہ میں اس کی سخت وعید اور ممنعت آئ یے  اسلیے سیاہ خضاب لگانا جائز نہیں ہے ۔
عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يكون قوم يخضبون في آخر الزمان بالسواد، كحواصل الحمام، لا يريحون رائحة الجنة»\’\’۔
\’\’حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہماارشادفرماتے ہیں: جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آخری زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جوسیاہ خضاب لگائیں گے،جیسے کبوترکاسینہ،ان لوگوں کوجنت کی خوشبوبھی نصیب نہ ہوگی\’\’۔
سنن أبي داود (4/ 87)
اگر سیاہ خضاب لگانے سے بالوں کو صرف رنگ لگ جاتا ہے تو اس طرح کلر لگانے کے بعد غسل ہوجاتا ہے لیکن اگر کلر ایسا ہو کہ جس کا جسم ہو اور پینٹ کی طرح اس کا الگ جسم ہو تو اس قسم کے خضاب لگانے سے غسل ضروری نہیں ہوگا
والخضاب إذا تجسد ویبس یمنع تمام الوضوء والغسل․ (الہندیة: ۱/۴)
دارالافتاء مرکز اہلسنت والجماعت سرگودھا پاکستان
14ستمبر 2020ء بمطابق ۲۶ محرم الحرام ۱۴۴۲ھ