QuestionsCategory: حلال وحرامبغیر محرم کے سفر کرنا
عبید asked 5 years ago

کیا کہتے ہیں مفتیان کرام اگر بیوی کا میکہ ملک سے باہر ہو اور خاوند بدون کسی عذر کے بیوی کو اکیلے ہی سفر کرا دیتا ہو خود اس کے ساتھ سفر نہ کرتا ہو تو جیسا کہ شریعت میں ہے کہ عورت بغیر محرم کے سفر نہ کرے تو اس صورت حال میں عورت کیا کرے؟ آیا وہ گنھگار ہو گی یا خاوند؟ اور کیا عورت کو سفر کرنا چاہیے یا نہیں؟

اسی طرح اگر خاوند اپنی والدہ کے کہنے پر سفر نہ کرے بدون کسی عذر کے کہ والدہ نے اجازت نہیں دی تو اس صورت میں والدہ کا کہنا مان لینا چاہیے؟

اگر نہیں مانتے تو گنھگار ہونگے؟ یعنی نافرمان کہلائنگے؟

اسی طرح پہلی صورت میں خاوند یا بیوی میں سے کون گناہ کا مستحق ہوگا؟ اور اگر گناہ کی بات ہے تو کیا بہت بڑا گناہ کہلائے گا؟

برائے کرم تفصیل کے ساتہ جواب عنایت فرمائیں

جزاکم اللہ خیرا

1 Answers
Mufti Muhammad Irfan answered 5 years ago

الجواب
شادی کے بعد عورت کاگھر اس کےسسرال والا ہوتا ہے۔اگر خاوندعورت کواس کے والدین کے گھر لے جائے تویہ ایک مستحب عمل ہے خاوند کے لیےلازم اورضروری نہیں ۔
اب اگر خاوند عورت کواس کے والدین کے گھرملوانےنہ لے جائے تو خاوند گناہ گار  نہ ہوگا۔ اورعورت  اگر بغیر خاوند یابغیرمحرم کے اکیلی سفر کرےگی تو عورت خود گناہ گار ہوگی نہ کہ خاوند
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃسرگودھا پاکستان
تاریخ۲دسمبر۲۰۱۸