اپنے بیٹے کی ساس سے نکاح کرنا
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ کیاباپ اپنے بیٹے کی ساس سے نکاح کر سکتا ہے ?
سائل: محمد سہیل ،ڈیرہ اسماعیل خان
Please login or Register to submit your answer
Share This Story, Choose Your Platform!
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اس طرح نکاح کرنا جائز ہے۔
علامہ کمال الدین محمد بن عبد الواحد الحنفی المعروف ابن الہمام (ت861ھ) فرماتے ہیں:
وَلَا بَأْسَ أَنْ يَتَزَوَّجَ الرَّجُلُ امْرَأَةً وَيَتَزَوَّجَ ابْنُهُ أُمَّهَا أوْ بِنْتَهَا لِأَنَّهُ لَا مَانِعَ. وَقَدْ تَزَوَّجَ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَنَفِيَّةِ امْرَأَةً وَزَوَّجَ ابْنَهُ بِنْتَهَا.
(فتح القدیر لابن الہمام: ج3 ص210 کتاب النکاح فصل فی المحرمات)
ترجمہ:
اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ ایک شخص کسی عورت سے نکاح کرے اور اپنے بیٹے کا نکاح اس عورت کی ماں یا اس کی بیٹی سے کر دے کیونکہ اس میں کوئی مانع نہیں۔ حضرت محمد بن الحنفیہ رحمہ اللہ نے بھی ایسا کیا تھا کہ ایک عورت سے خود نکاح کیا تھا اور اپنے بیٹے کا نکاح اس عورت کی بیٹی سے کر دیا تھا۔
واللہ اعلم بالصواب