اسلام علیکم
ہمارے یہاں تعزیت میں جب جاتے ہیں تو سب کو مردہ کے لیے دعا کرنے کے ترغیب دیا جاتا ہے
تو سب اپنے اپنے طرف سے ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں
سوال یہ ہے کہ کیا ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا جائز ہے؟
کوئ لوگوں سے سنا ہے کہ یہ رسم ہے بدعات ہے
پلیز اس کے بارے میں بتائے۔ جزاک اللہ خیرا۔
تعزیت کے وقت ہاتھ اٹھاکر دعاکرناجائزہے ، اورہاتھ اٹھائےبغیر تعزیت کرنابھی جائزہے جب کہ تعزیت ہی مقصودہو
ویستحب ان یقال لصاحب التعزیۃ غفراللہ تعالیٰ لمیتک وتجاوزو تغمدہ برحمتہ ورزقک الصبر علی مصیبۃ وآجرک علی موتہ ‘‘ … ( فتاویٰ الہندیۃ : ۱۶۷ / ۱ )
’’ والتعزیۃ …وہی کمافی التبیین ان یقول اعظم اللہ اجرک واحسن عزاک وغفرلمیتک ‘‘ … ( البحرالرائق : ۳۳۷ / ۲ )
’’ یستحب ان یقال لصاحب التعزیۃ غفراللہ لمیتک وتجاوزعنہ وتغمدہ برحمتہ ورزقک الصبر علی مصیبۃ واجرک علی موتہ …وفی العتابیۃ التعزیۃ لصاحب المصیبۃ حسنۃ والمعزی ماجور علیہ وہی من حقوق الاسلام لقولہ علیہ السلام حقوق المسلم علی المسلم ان یعزیہ اذااصابتہ مصیبۃ ‘‘ … ( فتاویٰ التاتارخانیۃ : ۱۳۹ / ۱ )
ارشاد المفتین ج5 ص179
Please login or Register to submit your answer