QuestionsCategory: میراثدو بیٹوں, ایک بیٹی اور بیوہ میں وراثت کی تقسیم

سوال:
غلام حسن کا انتقال ہوا. اس کی وارثوں میں دو بیٹے, ایک بیٹی اور ایک بیوہ ہے. اس کے ترکہ میں کچھ زمین, نقدی مال, پالتو جانور اور کچھ گھریلو سامان ہے.  غلام حسن کے والدین کافی عرصہ پہلے وفات پا چکے ہیں. مرحوم کا ترکہ کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ رہنمائی فرما کر شکریہ کا موقع دیں.
جزاک اللہ خیرا
قائم دین ولد غلام حسن مرحوم, مظفر گڑھ 
 

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب:
غلام حسن کی تجہیز و تکفین, قرضوں کی ادائیگی اور وصیت کے نفاذ کے بعد جو ترکہ بچے وہ قابل تقسیم ترکہ ہے. صورت مسئولہ میں اس ترکہ کے 40 حصے کر لیے جائیں. 14 , 14 حصے ہر بیٹے کو, 7 حصے بیٹی کو اور 5 حصے بیوہ کو دیے جائیں گے. نقشہ تقسیم یہ ہے:
کل حصے= 40
بیٹا= 14 حصے
بیٹا= 14 حصے
بیٹی= 7 حصے
بیوہ= 5 حصے
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء,
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
22 محرم الحرام 1442ھ/
11. ستمبر 2020ء