QuestionsCategory: رضاعتجس لڑکی کے ساتھ مل کر اس کی ماں کا دودھ پیا، اس کی حقیقی بہن سے نکاح کا حکم
خالد حسین asked 2 years ago

سوال :

خلیل نے زینب کے ساتھ مل کر زینب کی والدہ کا دودھ پیا ۔ زینب کی تین بہنیں اور بھی ہیں۔ تو خلیل زینب کے علاوہ باقی تین بہنوں میں سے کسی ایک سے نکاح کر سکتا ہے؟ جواب دے کر رہنمائی فرمائیں۔

سائل:   خالد حسین

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 2 years ago

جواب :
 
اس صورت میں زینب کی والدہ ؛خلیل کے لئے رضاعی ماں اور زینب کی حقیقی بہنیں خلیل کے لئے رضاعی بہنیں بن گئی ہیں۔ اس لئے خلیل کا نکاح زینب سمیت کسی بھی رضاعی بہن سے کرنا نکاح حرام ہے۔
 
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ.”
(صحیح البخاری: رقم الحدیث 2645)
ترجمہ: جو رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں وہ رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہو جاتے ہیں۔
 
فتاویٰ عالمگیری میں ہے؛
يُحَرَّمُ عَلَى الرَّضِيْعِ أَبَوَاهُ مِنَ الرَّضَاعِ وَأُصُولُهُمَا وَفُرُوعُهُمَا مِنَ النَّسَبِ وَالرَّضَاعِ جَمِيْعًا.
(فتاویٰ عالمگیری: ج 1 ص343)
ترجمہ: شیر خوار بچہ اپنے رضاعی ماں باپ پر (نکاح کے اعتبار سے) حرام ہو جاتا ہے۔ اسی طرح  اس بچے کے لیے اپنے رضاعی ماں باپ کے اصول (باپ، ماں، دادا، دادی، اسی طرح اوپر تک کے رشتے) اور فروع (بیٹا، بیٹی، پوتا، پوتی، نواسا، نواسی، اسی طرح نیچے تک کے رشتے) بھی حرام ہو جاتے ہیں جو نسب کے اعتبار سے ہوں یا رضاعت کے اعتبار سے ہوں۔
 
واللہ اعلم بالصواب
(کتبہ) محمد ابراہیم
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا
یکم- جنوری 2022ء
 
(الجواب صحیح)
ابو محمد شبیر احمد حنفی
رئیس دار الافتاء،
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا
یکم- جنوری 2022ء