عرض یہ ہے کہ جو مہندی ہاتھوں پر لگائی جاتی ہے تو کیا اس پر وضو ہوتا ہے؟ کیونکہ شروع میں جب لگا کر دھوئی جاتی ہے تو اس کا رنگ بہت تیز ہوتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ وہ رنگ اترتا جاتا ہے پھر اس کا رنگ بالکل ہلکا ہوجاتا ہے ، اب معلوم نہیں کہ اس کے نیچے پانی جاتا ہے یا نہیں۔
مہربانی فرما کے رہنمائی فرمائیں۔
واضح رہے ہر ایسی مہندی لگائی جا سکتی ہے جس میں کوئی ناپاک چیز نہ ملی ہو ئی ہو۔ مہندی لگانے کے بعد مہندی کا جو رنگ ہاتھ وغیرہ پر لگا رہ جائے اس سے وضو اور غسل وغیرہ میں خلل نہیں آتابلکہ اس رنگ کے ہوتے ہوئے وضو اور غسل ہو جاتا ہے ۔اگرمہندی کی تہہ ہاتھ وغیرہ پر جم جائے تو ایسی صورت میں اس کو اتارنا ضروری ہے ورنہ وضو درست نہیں ہو گا۔
موجودہ دور میں مہندی لگانے کے بعد جب ہاتھ کو دھویا جائے تو اس مہندی کے رنگ کے ساتھ ایک بالکل باریک جھلی نما تہہ رہ جاتی ہے ایسی مہندی کے ساتھ وضو میں خلل واقع نہیں ہو تا بلکہ وضو ہو جاتا ہے لیکن یہ حکم اس وقت ہے جب مہندی اتار لی جائے اور صرف رنگ باقی رہ گیا ہو ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکزاھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
12۔صفر1442
30۔ستمبر2020
Please login or Register to submit your answer