QuestionsCategory: زکوۃزکوٰۃ کی رقم کس کو دی جا سکتی ہے؟
زید احمد ضمیر asked 4 years ago

متکلم اسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
السلام علیكم ورحمۃ الله وبركاتہ!
حضرت! آپ کی خدمت اقدس میں ایک مسئلہ عرض کررہاہوں۔ برائے کرم جواب دے کر شکریہ کے موقع سے نوازیں۔
زید کا ایک ساتھی ہے جو مدرسہ میں  اس کا ہم سبق رہا ہے۔ وہ آج کل مالی اعتبار سے بہت زیادہ پریشان ہے۔ اس کے والد کا انتقال ہو گیا ہے،  اس کے بھائی نے اس کو گھر سے نکال دیا ہے اور اس کے پاس اب رہنےکے لیے  مکان نہیں ہے۔ البتہ اس کے والد مرحوم کی طرف سے اس کے پاس مکان بنانے کے بقدر کچھ زمین ہے اور  اس نے اس زمین پر گھر بنانے کی غرض سے کئی لوگوں سے قرض بھی لیا ہے اور اب زید سے بھی قرض مانگ رہا ہے۔ زید کو  پورا یقین ہے کہ وہ شخص قرض واپس کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔  ایسی حالت میں کیا زید زکوٰۃ کی رقم سے اپنے اس دوست کی مدد کر سکتا ہے؟

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اس شخص کے حالات کو اچھی طرح دیکھ لیا جائے کہ اگر اس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونایا ساڑھے باون تولہ چاندی یا نقدی مال یا تجارت کا سامان یا ضرورت سے زائد سامان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچوں چیزوں یا بعض کامجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو اس شخص کو زکوٰۃ دینا جائز نہ ہو گا۔ ہاں اگر اس سے کم مال ہے تو بلا شبہ اسے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔
علامہ علاءالدین محمد بن علی الحصکفی    الحنفی(ت1088ھ) فرماتے ہیں:
بَابُ الْمَصْرِفِ أَيْ مَصْرِفِ الزَّكَاةِ وَالْعُشْرِ․․․ (هُوَ فَقِيرٌ ، وَهُوَ مَنْ لَهُ أَدْنَى شَيْءٍ) أَيْ دُونَ نِصَابٍ.
(الدر المختار مع رد المحتار: ج3 ص333 کتاب الزکوٰۃ․  باب المصرف)
ترجمہ: زکوٰۃاور عشر فقیر آدمی  کو دیناجائزہے، فقیر اس شخص کو کہتے ہیں جس کی ملکیت میں نصابِ زکوٰۃ سے کم مال ہو۔
واللہ اعلم بالصواب
(مولانا) محمد الیاس گھمن