حضرت میں یہاں ملائشیاء میں ہوتا ہوں یہاں شافعی مذہب ہے اور ہر نماز میں اذان اور جماعت کے درمیان 5 منٹ کا وقفہ ہوتا ہے کیا ایسی صورت میں ہم حنفی نفل پھڑ سکتے ہیں کہ نہیں اور فجر کے وقفہ میں قضاء فرض پڑھ سکتے ہیں کیا؟
رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ
مغرب اور فجر کی نماز کے علاوہ باقی تمام نمازوں میں اذان اور جماعت کے وقفہ میں نوافل پڑھ سکتے ہیں اس لئے کہ احناف کے نزدیک غروب آفتاب کے بعد مغرب کے فرائض سے پہلے نفل نماز کی ممانعت ہے اس کی دلیل سنن ابی داود کی یہ روایت ہے۔
عن طاوس قال سئل ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ عن الرکعتین قبل المغرب فقال ما رایت احدا علی عھد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یصلیھما
سنن ابی داود ج 1 ص 189 باب صلوۃ قبل المغرب
ترجمہ: حضرت طاوس سے مروی ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے نماز مغرب سے پہلے دو رکعتوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں کسی کو نہیں دیکھا کہ یہ دو رکعتیں پڑھتا ہو۔
اسی طرح صبح صادق کے بعد فجر کی دو سنتوں کے علاوہ کوئی اور سنت یا نفل پڑھنا مکروہ ہے۔
عن ابن عمر عن حفصۃ قالت کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذا طلع الفجر لا یصلی الا رکعتین خفیفتین
صحیح مسلم ج 1 ص 250 باب استحباب رکعتی الفجر
ترجمہ: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ حضرت حفصہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طلوع صبح صادق کے بعد صرف دو رکعتیں ہلکی پھلکی { فجر کی دو سنتیں } پڑھا کرتے تھے البتہ فجر کی اذان اور جماعت کے درمیان قضاء نمازوں کی ادائیگی کی اجازت ہے۔
و اللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
17 ربیع الاوّل 1440ھ بمطابق 26 نومبر2018
Please login or Register to submit your answer