QuestionsCategory: مالی معاملاتخزانچی کا مسجد کی رقم اپنی ضروریات میں خرچ کرنے پھر واپس رکھنے کا حکم
Mufti Shabbir Ahmad Staff asked 5 years ago

سوال:

مسجد کے خزانچی کے پاس مسجد کی رقم جمع ہے۔ خزانچی کچھ رقم اپنی ذاتی ضروریات میں خرچ کر لیتا ہے ، پھر بعد میں اتنی رقم واپس رکھ بھی دیتا ہے ۔ کیااس کا یہ عمل درست ہے یانہیں؟

سائل

مولانا عبدالحکیم، خوشاب

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

جواب:
خزانچی کی حیثیت امین کی ہے۔ اس لیے مسجد کی رقم کو اپنی ذاتی  ضرورت میں خرچ کرنا اگرچہ بعد میں واپس رکھ بھی دے، جائز  نہیں۔
علامہ عالم بن العلاء الانصاری الاندرپتی الدھلوی الحنفی (ت 786ھ) لکھتے ہیں:
رجل جمع مالا من الناس لینفقہ في عمارۃ المسجد، فأنفق من تلک الدراہم في حاجتہ، ثم رد بد لہا في نفقۃ المسجد لایسعہ أن یفعل ذلک․
(الفتاوی التاتار خانیۃ: ج 5 ص597 کتاب الوقف  الفصل الرابع العشرون في الأوقاف التي یستغني عنہا الخ)
ترجمہ: کسی آدمی نےمسجد کے تعمیری اخراجات کےلیے لوگوں سے رقم جمع کی۔ یہ شخص اس رقم میں سےکچھ اپنی ضرورت میں استعمال کرے کہ بعد میں اتنی رقم واپس مسجد کے پیسوں میں واپس رکھ بھی دے تب بھی اس کے لیے ایسا کرنا جائز نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء ،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ، سرگودھا، پاکستان
16-  ربیع الاول 1440ھ
25-  نومبر 2018ء