ایک رکعت جماعت سے رہ گئی تھی اب امام کی نماز پوری ہونے کے بعد ہم نے کھڑے ہونا تھا لیکن بھول کرامام کے ساتھ ایک سلام پھیر دیا اور پھر جونہی یاد آیا اپنی رہی ہوئی رکعت کے لیے کھڑے ہو گئے ۔
سوال یہ ہے کہ ہم پر سجدہ سہو واجب ہوا ہےیا نہیں ؟
نوید احمد
اگر آپ نے سلام امام سے پہلے یا ساتھ ساتھ پھیرا ہے تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے ورنہ سجدہ سہو لازم ہو گا۔
چنانچہ رد المختار میں ہے
\”ولا سجود عليه إن سلم سهوا قبل الإمام أو معه وإن سلم بعد لزمه لكونه منفردا حينئذ\”
ردالمختار :ج2ص659
”مسبوق (جس کی ایک یا کئی رکعات رہ گئی ہوں )اگر اس امام سے پہلے یا ساتھ ساتھ سلام پھیر دیا تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے اور اگر امام کے بعد سلام پھیرا تو سجدہ سہو واجب ہو گا کیونکہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد یہ منفرد ہو چکا ہے“اور منفرد کی بھول پر سجدہ سہو واجب ہوتا ہے۔
واللہ اعلم
عبد الغفار الحنفی
Please login or Register to submit your answer