QuestionsCategory: نمازسجدہ سہو
Molana Abid Jamshaid Staff asked 6 years ago

ایک رکعت جماعت سے رہ گئی تھی اب امام کی نماز پوری ہونے کے بعد ہم نے کھڑے ہونا تھا لیکن بھول کرامام کے ساتھ ایک سلام پھیر دیا اور پھر جونہی یاد آیا اپنی رہی ہوئی رکعت کے لیے کھڑے ہو گئے ۔

سوال یہ ہے کہ ہم پر سجدہ سہو واجب ہوا ہےیا نہیں ؟

نوید احمد

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

اگر آپ نے سلام امام سے پہلے یا ساتھ ساتھ پھیرا ہے تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے ورنہ سجدہ سہو لازم ہو گا۔
چنانچہ رد المختار میں ہے
\”ولا سجود عليه إن سلم سهوا قبل الإمام أو معه وإن سلم بعد لزمه لكونه منفردا حينئذ\”
ردالمختار :ج2ص659
”مسبوق (جس کی ایک یا کئی رکعات رہ گئی ہوں )اگر اس امام سے پہلے یا ساتھ ساتھ سلام پھیر دیا تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے اور اگر امام کے بعد سلام پھیرا تو سجدہ سہو واجب ہو گا کیونکہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد یہ منفرد ہو چکا ہے“اور منفرد کی بھول پر سجدہ سہو واجب ہوتا ہے۔
واللہ اعلم
عبد الغفار الحنفی