میرا سوال جلسہ استراحت کے بارے میں ہے جو کہ بخاری شریف کی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ والی حدیث پیش کی جاتی ہے جس میں ایک آدمی آتا ہے اور دو یا تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو دوبارہ نماز کا حکم دیتے ہیں تو اس میں بھی جلسہ استراحت کا حکم ہے تو اس حدیث کا جواب ہم احناف کس طرح دیتے ہیں
حارث بن یوسف
جس طرح جلسہ استراحت کی حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بخاری شریف میں موجود ہے اسی طرح دوسری حدیث بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےہی بخاری میں موجود ہےوہ روایت یہ ہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کو نماز سکھائی اس میں فرمایا پھر تو اطمینان سے سجدہ کر پھر سجدہ سے اٹھ کر سیدھا کھڑا ہو جا
بخاری ج 2 ص 986
2 ۔حضرت ابو حمید الساعدی کی حدیث میں ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہی پھر سجدہ کیا پھر تکبیر کہ کر سیدھے کھڑے ہو گئے اور بیھٹےنہیں
ابو داود ج 1 ص 107
3 ۔حضرت ابو مالک الاشعری نے اپنی قوم کو نماز سکھائی اس میں ہے آپ نے تکبیر کہی پھر سجدہ کیا پھر تکبیر کہ کر سیدھے کھڑے ہو گئے ۔
سند احمد ج 5 ص ۳۴۳
جلسہ استراحت غیر جلسہ استراحت دونوں قسم کی روایات کتب حدیث میں موجود ہیں اب دو قسم کی روایات میں تعارض ہے کہ کس قسم والی روایات پر عمل کریں جلسہ استراحت والی یا بغیر جلسہ استراحت نواس کے بارے میں امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے ایک فائدہ بیان کیا ہے امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں”الحدیث اذا لم تجتمع طرقہ لم تفہمہ والحدیث یفسر بعضھا بعضا” ترجمہ۔جب تک آپ حدیث کے تمام ترک کو جمع نہ کر لیں اس وقت تک حدیث کا معنی نہیں سمجھ سکتے، اس لیے کہ ایک حدیث دوسری حدیث کی تشریح کرتی ہے ، اس لیے اکثر صحابہ اکرام اور تابعین کا عمل بغیر جلسہ استراحت والی حدیث پر ہے ۔امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ سنت یہی ہے کہ جلسہ استراحت نہ کریں سیدھا کھڑے ہو جائیں ہاں بڑھاپے وغیرہ کے عذر سے کوئی سیدھا نہ کھڑا ہو سکتا ہو تو وہ باعث عذر جلسہ استراحت کر کے اٹھے۔
کتاب الحجہ ج 1 ص 315
ناصر الدین البانی غیر مقلد جس کا ذکر فتاویٰ علماء حدیث ج 3 ص 176 پر ہے وہ بھی فرماتے ہیں کہ جلسہ استراحت مشروع نہیں صرف حاجت کے لیے ہے
حوالہ ارداءالغلیل ج 2 ص 83
ان تمام حوالہ جات سے معلوم ہوا ہے کہ جلسہ استراحت مجبوری کی حالت میں کر سکتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی آخری عمر میں جب جسم بھاری ہو گیا اور کمزور ہو گیے تو جلسہ استراحت کرتے تھے تندرستی کی حالت میں نہیں کرنا چایئے مزید تفصیل دیکھنے کے لیے تجلیات صفدر ج 5 ص 483 بارہ مسائل رسالہ مولنا منیر احمد منور صاحب کا دیکھیں۔
Please login or Register to submit your answer