QuestionsCategory: نمازتراویح اور تعویذ پر اجرت لینے کا حکم
mohdImran S T P asked 5 years ago

تراویح میں پیسے لینا اور تعویذ میں پیسے لینا شرعی نقطہ نظر سے کیسا ہے؟
برائے کرم دلیل کی روشنی میں اس کا جواب دیں۔

1 Answers
Mufti Shahid Iqbal answered 5 years ago

جواب:

[1]: تراویح پڑھانے پر اجرت لینا ناجائز ہے۔ اگر اجرت کے بغیر کوئی حافط نہ ملتا ہوتو آخری دس سورتوں سے تراویح پڑھ لی جائے۔ ہاں! اگر اجرت کے بغیر کسی حافط صاحب نے تراویح پڑھا دی اور کوئی بطورِ ہدیہ اس کو کچھ دے  دیا تو یہ جا ئز ہے ۔

 

[2]:  تعویذ لینے اور دینے کا مقصد دنیاوی اغراض مثلاً علاج معالجہ ہوتی ہیں،  اس کی حیثیت عبادت کی نہیں  ہوتی ۔اس لیے ااس پر اجرت اور معاوضہ لینا جائز ہے۔  خاتم المحدثین علامہ محمد انور شاہ کشمیری (متوفی1252ھ) فرماتے ہیں:

الاجرت علی التعویذ والرقیۃ وھی حلال لعدم کونہا عبادۃ․

(فیض الباری شرح صحیح البخاری:  ج3 ص 276)

ترجمہ: تعویذ  اور دم پر اجرت لینا جائز ہے ،وجہ یہ ہے کہ یہ عبادت نہیں ہے۔

 

واللہ اعلم بالصواب

دار الافتاء ،

مرکز اھل السنۃ والجماعۃ، سرگودھا، پاکستان

15-  ربیع الاول 1440ھ

24-  نومبر 2018ء