ایک عورت کو حیض کے شروع اور ختم پر ہمیشہ شک ہوتاہے، وہ اس طرح کہ حیض کے شروع ہونے سے ایک دن پہلے اس کو صرف ایک قطرہ نظر آتاہے وہ بھی اس وقت جب وہ پیشاب کرنے جاتی ہے، اور ایک دن کے بعد مکمل شروع ہوتا ہے تو اس دن وہ پاک سمجھی جائے گی یا ناپاک؟ اسی طرح 6 یا7 دن حیض رہنے کے بعد ایسا لگتاہے کہ بالکل صاف ہو چکی ہے ، اور غسل بھی کرلیا تھا کہ ایک ایک قطرہ، کبھی سفید رنگ کا ، اور کبھی ہلکے خاکی رنگ کا نظر آتا ہے تو کیا اس وقت وہ پاک سمجھی جائے گی یا ناپاک؟ اور نماز اور روزہ کا کیا مسئلہ ہوگا؟ مہربانی فرماکر جواب عنایت فرمائیں۔
فقط والسلام حفیظ الرحمان :بنگلور، انڈیا
صورت مسئلہ میں اگرایسی عورت کو حیض کے ایام شروع ہونے سے پہلے اور ختم ہونے کے بعد ایسے رنگ کے قطرے آتے ہیں جو رنگ حیض کے رنگوں سے ملتا جلتا ہو تو حیض کے ایام شروع ہونے سے پہلے یہ قطرے دیکھے یا مدت کے اندر اندر پاک ہونے کے بعد دیکھے دونوں صورتوں میں یہ ایام حیض کے ایام ہی شمار ہوں گے ۔
حیض کے رنگ چھ ہیں ۔سرخ، سیاہ ، زرد،سبز،گدلااور خاکی ،
ہاں ان ایام میں اگر ان میں سے کسی ایک رنگ کے بھی قطرے نہیں آتے بلکہ خالص سفید قطرے ہیں چاہے پیشاب سے پہلے آئیں یا پیشاب کے بعد آئیں تو مذکورہ دونوں صورتوں میں وہ حیض کے قطرے شمار نہیں ہوں گےبلکہ یہ ایک وہم یا بیماری ہی تصور ہو گا۔
چونکہ صورت مسئلہ میں آپ نے صراحت کردی ہے کہ کبھی خاکی رنگ کے قطرے بھی آتے ہیں تو جب خاکی رنگ کے قطرے
نظر آئیں تو یہ چونکہ حیض ہی کا ایک رنگ ہے اس لیے ان دنوں میں بھی اس کو ایام میں ہی تصور کیا جائے گا۔یہ عورت نہ نماز پڑھے گی نہ روزہ رکھے گی اور نہ ہی تلاوت ِقرآن کر ے گی اور اس کے یہ ایام ناپاکی کے ہی سمجھے جائیں گے۔
مجیب:مولانامحمد حسنین
Please login or Register to submit your answer