QuestionsCategory: عقائداللہ تعالی کو جمع کے صیغہ کے ساتھ مخاطب کرنا
Molana Abid Jamshaid Staff asked 6 years ago

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ کے ساتھ جمع کا صیغہ استعمال کرنا جائز نہیں۔برائے مہربانی یہ بتا دیں کہ اللہ تعالیٰ کے لیے جمع کا صیغہ استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟

عامر یوسف

1 Answers
Best Answer
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

جمع کا صیغہ عموما دو سے زائد یعنی جمع کے لیے بولا جاتا ہے،لیکن کبھی کبھی واحد کے لیے بھی جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔اس کی عام مثال :جیسے آپ کسی سے پوچھیں “تم کیسے ہو”اب واحد کے لیے واحد کا صیغہ “ہو”استعمال ہوا۔لیکن اگر آپ کسی معزز آدمی سے پوچھیں تو یوں کہیں گے “آپ کیسے ہیں”اب واحد کے لیے عظمت کی وجہ سے “ہیں”جمع کا صیغہ استعمال ہوا۔
اسی طرح اللہ تعالی کے لیے جہاں کہیں بھی جمع کا صیغہ استعمال ہوتو وہ عظمت کی وجہ سے ہوتا ہےجیسے
“نحن نزلنا الذکروانا لہ لحافظون”
کہ ہم نے ہی قرآن نازل کیااور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
اب قرآن نازل کرنے والے اکیلےاللہ تعالیٰ ہیں لیکن عظمت کی وجہ سے صیغہ جمع کا لایاگیا ہے ۔
لیکن جہاں کہیں توحید کو بیان کرنا مقصود ہو تو وہاں پر اللہ رب العزت کے لیے بھی واحد کا صیغہ استعمال ہوتا ہے جیسے“قل ھواللہ احد”اب یہاں “ھو”واحد کا صیغہ استعمال ہوا ہے۔
خلاصہ یہ کہ جہاں عظمت مقصود ہو تو جمع کا صیغہ لایا جا سکتا ہے اور جہاں توحید مقصود ہو وہاں واحد کا صیغہ لانا چاہیے۔
مذکورہ مضمون سے اتنا معلوم ہوا اللہ رب العزت کے لیے جمع کا صیغہ لانے میں کوئی حرج نہیں۔
المجیب:مولانا محمد احمد