عرض یہ ہے کہ یہاں امریکہ میں بہت سے لوگ ہیں کہ جب انہیں حلال گوشت میسر نہیں ہوتا تو وہ کوشر کھا لیتے ہیں۔ کوشر اس گوشت کو کہتے ہیں جو یہودی ذبح کرتے ہیں۔ لوگوں کا خیال ہے کہ اگر حلال گوشت دستیاب نہ ہو تو چونکہ یہودی بھی اللہ کا نام ہی لیتے ہیں تو اس لیے وہ اس گوشت کو یہودیوں سے خرید لیتے ہیں اور اس گوشت کو کھا بھی لیتے ہیں۔ اب معلوم کرنا چاہ رہا تھا کہ ان لوگوں سے گوشت کا خریدنا اور گوشت کو کھانا اگر حلال گوشت میسر یا دستیاب نہ ہو تو اس کا کیا حکم ہو گا؟
مذہب یہود میں کوشر اس جانور کےگو شت کوکہا جاتا ہے جس کو حلال طریقہ سے ذبح کیا گیا ہو اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو جس کو مسلمانوں کے عرف میں حلال گوشت کہا جاتا ہے ۔
اس کا حکم یہ ہے کہ ذبح کرنے والا اگراپنے مذہب یہود کے مطابق ذبح کرے اور اس پر اللہ کا نام بھی لے اور اچھی طرح جانور کو ذبح کرے یعنی جن رگوں کو کاٹا جاتا ہے اس کو کاٹ دے تو ایسی صورت میں اس کو حلال ذبیحہ کہا جائے گا اور اس کا کھانا حلال ہو گا ۔
لیکن حقیقتِ حال یہ ہے کہ آج کے دور میں ایسے لوگ اپنے مذہب کی تعلیمات سے عام طور پر واقف نہیں ہوتے اور نہ ہی اس کے مطابق عمل کا اہتمام کرتے ہیں اس وجہ سے ان کے ذبیحہ کو بالکلیہ حلال نہیں کہا جا سکتاہاں البتہ مشتبہ گوشت کہلائے گا لہذا ایسی صورت میں اجتناب بہتر ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء،
مرکز اھل السنہ والجماعہ سرگودھا
03۔صفر 1442
21۔ستمبر2020
Please login or Register to submit your answer