Mufti shab mara ek sawal hai
mai kal kisi ko zakat dena ja raha tha rasta mai dako gun point pa zakat k paisa or moblie lai geya btai yae zakat ada ho gayi ya nahi please help me.
Regards
Muhammad waqar
مفتی صاحب میرا ایک سوال ہے
میں کل کسی کو زکوۃ دینے جا رہا تھا راستہ میں ڈاکو گن پوائنٹ پر زکوۃ کے پیسے اور موبائل لے گئے بتائیں یہ زکوۃ ادا ہو گئی یا نہیں؟
محمد وقار
جواب:
زکوٰۃ کا اپنے جملہ مال سے صرف جدا کرنا کافی نہیں ہے بلکہ ادائیگی کے لیے کسی فقیر ومسکین کو تملیک کردینا لازمی امر ہے بدون اس کے زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی،
چونکہ صورت مسئولہ میں زکوٰۃ کا مال چوری ہوگیا ہے جس میں تملیک کی شرط مفقود ہے، اس لیے زکوٰۃ ادا نہیں ہوئی،
لہٰذا آپ کے لیے دوبارہ زکوٰۃ ادا کرنا لازمی ہے.
ولایخرج عن العھدۃ بالعزل بل بالاداء للفقراء وقال الشامی فلوضاعت لاتسقط عنہ الزکوٰۃ الخ
(شامی ج 2 ص13)
زکوٰۃ کا مال فقراء کو ادا کرنے کے بغیر وہ فارغ الذمہ نہیں ہوگا.
علامہ شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر زکوٰۃ کا مال ضائع ہوگیا تو اس کے ذمہ سے زکوٰۃ ساقت نہیں ہوگی.
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃسرگودھا پاکستان
٢٣ ربیع الاول ١٤٤٠
تاریخ۲دسمبر۲۰۱۸
Please login or Register to submit your answer