QuestionsCategory: متفرق سوالاتسورِۃ ال عمران کی ایک آیت کی تفسیر
غلام الرحمّن asked 4 years ago

عرض یہ ہے کہ  سورہ ال عمران کی آیت کی وضاحت مطلوب ہے اور اہل کتاب سے تعلق کے متعلق وضاحت فر ما دیں۔

قُلۡ يٰۤـاَهۡلَ الۡكِتٰبِ تَعَالَوۡا اِلٰى كَلِمَةٍ سَوَآءٍۢ بَيۡنَـنَا وَبَيۡنَكُمۡ اَلَّا نَـعۡبُدَ اِلَّا اللّٰهَ وَلَا نُشۡرِكَ بِهٖ شَيۡــئًا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعۡضُنَا بَعۡضًا اَرۡبَابًا مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ‌ؕ فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَقُوۡلُوا اشۡهَدُوۡا بِاَنَّا مُسۡلِمُوۡنْ

اٰلِ عمران۔64

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 4 years ago

سابقہ آیات میں نصاری نجران کا ایک وفدکا تذکرہ ہے جو  حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں حاضر ہوا تھا  جس میں بڑے بڑے حضرات تھے ان میں سیاسی اور مذہبی رہنماء تھے  ان کے آنے کا مقصد یہ تھا کہ چونکہ ہم آپ کی باوفا رعیت ہیں  دین اسلام میں جو ہمارے لیے اصول و ضوابط ہیں ا ن کے متعلق ہمیں اگاہ کیا جائے اسی دوران حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں خالص توحید پرمباہلہ کا چیلنج کیا لیکن ان میں اس کی ہمت نہ ہوئی ۔
اب اس موقع پر چونکہ اچھا خاصہ مجمع تھا جس میں یہودی اور عیسائی اور مشرکین اور کچھ مجوسی بھی تھے  توایسے موقع  اللہ تعالی کا حکم ہوا کہ آپ ان کو دعوت دیں کہ جتنے اہل کتاب ہیں جو آسمانی کتاب کو ماننے کا دعوی کرتے ہیں تم ایسے کلمہ کی طرف آو  جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے اور وہ کلمہ کیا ہے  ” اَلَّا نَـعۡبُدَ اِلَّا اللّٰهَ وَلَا نُشۡرِكَ بِهٖ شَيۡــئًا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعۡضُنَا بَعۡضًا اَرۡبَابًا مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ ”
ترجمہ:      خدا کے سوا ہم کسی کی عبادت نہ کریں گے اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے اور ہم میں سے کوئی اللہ کے سوا کسی کو  اپنا کار ساز نہ بنائے گا۔
چونکہ عیسائی اور یہودی وغیرہ ان باتوں میں مشترک تھے اس لیے ان کو کہا گیا کہ ایسے کلمہ اور ایسے بات  کی طرف آو جو ہمارے اور تمہارے درمیان مسلّم ہےمشترک ہے جس کا زباں سے اقرار کرتے ہیں  اس پر عمل کرکے ثبوت دیتے ہیں لہذا اپنے عمل کو قول کے مطابق کرو۔ہمارے اور تمہارے درمیان توحید مشترک ہے بعد میں تم ان کے تقاضوں سے ہٹ گئے لہذا تمہیں دعوت دی جاتی ہے کہ اسی کی طرف واپس آو ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنہ والجماعہ سرگودھا
06۔صفر1442
24۔ستمبر2020