عرض یہ ہے کہ کسی شخص نے سوال کیا ہے کہ تم اپنے نبی پر درود بھیجتے ہو اور درود وسلام بھیجنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ تمہارا نبی مکمل نہیں بلکہ نعوذ باللہ ناقص ہیں
واضح رہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کا مقصد صرف اپنی ذات پر رحمت بھیجنا ہے جیسے حدیث میں مذکور ہے کہ جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اس پر دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں بسا اوقات کسی کے لیے دعا کرنے سے مقصود اپنے درجاے کی بلندی ہوتی ہے جیسے کسی بادشاہ کے دربار میں کوئی جائے اور بادشاہِ وقت کی تعریف کرے اس تعریف سے مقصود محض انعام حاص کرنا ہوتا ہے اس سے بادشاہ وقت کا ناقص ہونا لازم نہیں آتا اور نہ ہی اس تعریف سے بادشاہ کا کچھ فائدہ ہوتا ہے بعینہ اسی طرح درود کا مقصد ہے کہ مقصود صرف رحمت حاصل کرنا ہے اس سے ناقصیت لازم نہیں آتی ۔
مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ وَاحِدَۃً ، صَلَّی اللہ عَلَیْہِ بِہَا عَشْرًا
جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔
[صحیح مسلم :رقم الحدیث408]
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء،
مرکزاھل السنہ والجماعہ سرگودھا
03۔صفر المظفر1442
21۔ستمبر2020
Please login or Register to submit your answer