QuestionsCategory: متفرق سوالاتتنہاء سجدہ میں دعائیں کرنا
Imran Ahmed asked 5 years ago

کیا الگ سے سجدے میں قرآن مبارک و حدیث شریف کی دعائیں کرنے میں کوئی قباحت ہے مطلب جیسے کہ پوری نماز کے بعد یا قرآن مبارک کی تلاوت کے بعد اکثر لوگ سجدہ کرتے ہیں دعا کرنے کے لیے اور موجب دعا کے لیے۔ 
کیا صلاۃالحاجۃ کی دعا کرنے کے بعد اور بھی دعائیں کر سکتے ہیں ۔۔۔ ویسے تو مختلف دعائیں ہیں الفاظ کے تھوڑے فرق کے ساتھ ایسی ہی ایک دعا آپ کے اس پیج پر ہے http://ahnafmedia.com/darulifta/question/zikr/%D8%B5%D9%84%D9%88%DB%83-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%A7%D8%AC%DB%83-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82/
 جس میں اس دعا کے پڑھنے کے بعد دنیا و آخرت کی دعائیں کرنے کا بھی ارشاد پاک ہم نے پڑھا تھا۔ 
رکوع و سجدے کی بہت ساری تسبیحات یا دعائیں ہیں تو کیا ہم جو عام طور پے پڑھتے ہیں یہ انکے ساتھ پڑھے یا عام والی چھوڑ کے پڑھے  نیز تعداد کی بھی تصدیق کرائیےگا کہ3 5 یا 7 پڑھنی ہے؟
  رکوع یا دو  سجدوں کے درمیان میں جو مستحبات کلمے ہیں ۔۔۔۔ حمدا کثیرا طیبا مبارکا ۔اور دو سجدوں والی دعا ۔۔ اللھم اغفرلی وارحمنی وعافنی وارزقنی واجبرنی وارفعنی ایک رکعت میں پڑھی اور دوسری یا تیسری رکعات میں بھول گئے تو اس پر سجدہ سہو لازم ہوگا۔۔۔ نیز یہ بھی تصدیق کرائیے گا کہ یے دعا دو سجدے کے درمیاں والی ہے؟ کیا یہ بھی دو سجدے کے درمیاں کر سکتے ہیں ۔۔ رب اغفرلی رب اغفرلی رب اغفرلی 3 دفعہ۔۔۔۔
جزاک اللہ۔۔۔۔۔۔۔ 

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

الجواب حامد و مصلیا مسلما:
01۔ نماز کے بعد اس طرح سجدہ کرنے کو حضراتِ فقہاء کرام نے متعدد وجوہ سے مکروہ قرار دیا ہے؛ لہٰذا اس کو ترک کرنا ضروری ہے۔
وما یفعل عقیب الصلاۃ فمکروہ؛ لأن الجہال یعتقدونھا سنۃ أو واجبۃ وکل مباح یؤدي إلیہ فمکروہ۔ (شامي 2؍120 کراچی، 2؍299 زکریا)
02۔ جی ہاں صلاۃ الحاجۃ کی دعا کے بعد اور بھی دعائیں کر سکتے ہیں۔
03۔ رکوع اور سجدہ میں تسبیحات پر ہی اکتفاء کرنا چاہیے تاہم اگر کوئی نتہاء نماز ادا کر رہا ہے اور سجدہ میں دعائیں مانگنا چاہتا ہے تو جو دعائیں ماثور ہیں ان میں سے جو دعا چاہے مانگ سکتا ہے اور تسبیحات بھی ساتھ پڑھنا چاہے تو کوئی حرج نہیں۔ نیز تسبیحات کی کوئی تعداد مقرر نہیں مستحب طاق مرتبہ پڑھنا ہے وقت کہ پیش نظر با آسانی تین، پانچ، سات یا نو جتنا ہو سکے پڑھنے میں حرج نہیں۔
04۔ مستحب عمل اگر ایک رکعت میں کیا جائے دوسری میں نہ کیا جائے تو اس سے سجدہ سہو لازم نہیں آتا سجدہ سہو صرف ترک واجب پر ہی لازم آتا ہے۔
05۔ پہلی دعا دو سجدوں کے درمیان والی ہے اور دوسری دعا حالت سجدہ میں پڑھنے کی ہے یا جس آدمی کو دعائے قنوت یاد نہ ہو وہ یہ دعا تین بار مقام قنوت میں پڑھ لے اور دعائے قنوت یاد کرنے کی کوشش کرے جب تک یاد نہیں ہو جاتی یہی پڑھتا رہے۔فقط واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
10 جنوری2019 بمطابق 03 جمادی الاوّل 1440ھ