QuestionsCategory: نمازنماز میں قرات مسنونہ کاحکم
Mufti Shahid Iqbal asked 6 years ago

اگر ایک شخص فجر کی نماز میں قرات مسنونہ سے ہٹ کر اپنے یاد کے لئے روزانہ قرآن پاک کی ابتدا سے شروع کیاہے کیا؟ قرآن و حدیث یا کسی صحابی سے ثابت ہے- اگرثابت ہے تو قرات مسنونہ چھوٹ جاتی ہے اس مسئلہ پر قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب مرحت فرمائیں؟

1 Answers
Mufti Shahid Iqbal answered 6 years ago

سوال میں ذکر کردہ طریقہ سے قرات کرنا اپنی آسانی اور سہولت کے لیےہے اور یہ قرآن سے ثابت ہے فر مان الہی ہے: فاقرءوا ما تیسرمن القرآن [سورۃ مزمل:20]
ترجمہ=قرآن پاک میں سے جہاں سے قرات آسان لگے پڑھ لیا کرو-
اسی طرح حدیث میں ہے :ثم اقرا ما تیسرمعک من القرآن ۔ [صحیح بخاری:رقم الحدیث757]
ترجمہ=پھر قرآن مجید میں سے جہاں سے آسانی لگے قرات کرلیا کرو۔
رہا قرات مسنونہ چھوٹ جانا تو کوشش کریں کہ نماز کے علاوہ بقیہ اوقات میں اپنی ترتیب سے یاد کر لیا کریں اور نماز میں مسنون قرات ہی کو ترجیح دیں۔
واللہ اعلم باالصواب