QuestionsCategory: حقوق ومعاشرتغیر مسلم کے ساتھ کھانے پینے کا حکم
Molana Abid Jamshaid Staff asked 6 years ago

سائل کا تعلق پاکستان سے ہے لیکن پچهلے دو تین سال سے روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک قیام پذیر ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک مسلم سلطنت کے اندر ہونے کے باوجود میں ایک ایسی کمپنی میں زیر عمل ہوں کہ جس کا مالک مع عملہ سب غیر مسلم (بدھ مت) ہیں۔سوائے چار لڑکوں کے جن میں ایک سائل بهی ہے۔میرا کهانا اور رہائش کمپنی کی طرف سے ہے۔ شروع میں کچھ دن ان لوگوں کے ساتھ کهانا کهایا جو کہ انہی کے ہاتهوں کا پکا ہوتا تها لیکن بعد میں؛ میں نے کهانا باہر یعنی مسلم ہوٹل سے شروع کر دیا تها، جو ابهی تک جاری ہے ۔لیکن شام کے وقت کمپنی کی طرف سے چائے اور ساتھ ہلکا پهلکا کهانا آتا ہے وہ مجهے بهی دیتے ہیں تو میں بهی کها لیتا ہوں اور رہائش میری بهی ان کے ساتھ ہی ہے، ایک ہی کمرے میں چار مسلمان ہے اور چار غیر مسلم۔ تو کیا ایسے ان کے ساتھ رہنا اور کهانا شرعی اعتبار سے ٹهیک ہے یا نہیں ؟

ایک سائل۔ عمان

1 Answers
Best Answer
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

محترم بھائی! اللہ پاک آپ کو راحت و خوشی نصیب فرمائے۔آمین۔ یہ بات یاد رکھیں کہ غیر مسلم دو قسم کے ہیں، ایک تو مرتد و زندیق جیسے: قادیانی۔ ان کے ساتھ تو کسی بھی قسم کا تعلق رکھنا جائز نہیں۔ دوسرے یہود و نصاریٰ اور دیگر مذاہب کے غیر مسلم، ( جیسے ہندو اور بدھ مت وغیرہ) ان کے ساتھ محبت اور دل سے دوستانہ تعلق جائز نہیں البتہ ان کے ساتھ لین دین رکھنے کی اجازت ہے۔اسی طرح ان کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا کھانے کی بھی اجازت ہے جب کہ اس بات کا یقین ہو کہ برتن بھی پاک ہیں اور کھانا بھی حلال اور پاکیزہ ہے۔اسی طرح کھانے پینے کی جو پاک چیزیں (جیسے نمکو بسکٹ وغیرہ)آپ کو کمپنی کی طرف سے دی جاتی ہیں ان کے کھانے پینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ مگر ہمارا مشورہ یہ ہے کہ آپ اس کے ساتھ ساتھ کسی ایسی جگہ ملازمت کی کوشش کریں جہاں بالخصوص کھانے پینے کے معاملے میں غیر مسلموں سے واسطہ نہ پڑتا ہو۔
مُجیب: مولانا عابد جمشید