QuestionsCategory: بدعات ورسوماتربیع الاوّل میں مخصوص اعمال کرنا
عبید asked 5 years ago

کیا ربیع الاول میں کوئی مخصوص اعمال کرنا اسلاف سے ثابت ہیں؟

اور ھمارا نظریہ کیا ہے؟

1 Answers
Mufti Muhammad Riaz Staff answered 5 years ago

 
الجواب حامداً ومصلیاً و مسلماً:
ربیع الاول کے مہینہ میں قر آن وحدیث اور آثار صحابہ  میں صراحتاً  کسی مخصوص عبادت کا ذکر نہیں ہے، ہمارا دین کامل اور مکمل ہے حضور نبی پاک صلی للہ علیہ وسلم کو اللہ نے امت کے فائدے کے لیے جو احکامات دیئے تھے وہ سب کے سب اللہ کے حکم کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت تک پہنچا دیئے کوئی کام بھی ایسا نہیں ہے جو امت کے فائدے کا ہو اور نبی کریم صلی اللہ نے امت کو نہ بتایا ہو۔
 تمام مسلمانوں کے لئے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم  کی زندگی  بہترین نمونہ ہے اس لئے اہل اسلام کو سال کےبارہ ماہ چوبیس گھنٹے  نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم  کی سیر ت طیبہ کو اپنانا چاہیے۔
 موجودہ دور میں ربیع الاول کے اندر جن کاموں کو  نبی کریم کے ساتھ عشق ومحبت کانام دے کر عبادت اور ثواب کے طور پر کیا جاتا ہے ان کا نام ونشان نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  کے مبارک دور سے لیکر تقریباً پانچ سو سال تک نہیں ملتا اس لئے ان تمام امور کو  ترک کرنا ضروری ہے۔ جیسےجشن منانا،مساجد ومکانات کو چراغاں کرنا ، روضہ رسول اور بیت اللہ  کی  شبیہ  بنانا،جلوس نکالنا،وغیرہ۔
اگر کسی علاقے میں ایسے کام ہو رہے ہوں تو ان میں شرکت سے اجتناب کیا جائے ۔
دار الافتاء مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
06 ربیع الاوّل 1440ھ بمطابق 15 نومبر2018