AhnafMedia

اے عشق تیرا شکریہ!!!

Rate this item
(1 Vote)

اے عشق تیرا شکریہ!!!

مولانا رضوان عزیز

کوئی فطرت کا ہٹیا، دماغ کا مغرور یایوں کہیے جس کی اوپر والی منزل کرایے کے لیے خالی تھی دوران سفر پیدل چلتے ہوئے گاجریں کھارہاتھا اورکھانے کا انداز وہی تھا جسے پنجابی میں کہتے ہیں، رجی مینہ کھنواں دا اجاڑا(بھینس کا پیٹ بھرا ہوا ہوتو پھر کھیت کو برباد کرتی ہے)یہ صاحب بھی شوریدگی بطن کے ہاتھوں وبال پائوں تھے جیسے ابوالکلام آزاد مرحوم نے ایک شعر نقل کیاہے

شوریدگی کے ہاتھوں سرہے وبال دوش

اس صحرا میں اے خدا کوئی دیوار بھی نہیں ہے

اسی صاحب کے پیٹ میں بھی بہت سا کھانا تھا اب معلوم نہیں ریال تھے یا جہادی اموال۔ بہرحال گاجر کو پکڑتے اپنے مسلکی مونو گرام جس کی پائوں کھول کر باجماعت نمائش کرتے ہیں اس سے ٹکراکر زمیں پر پھینک دیتے کہ اس کی ضرورت نہیں بہرحال جب تمام گاجریں اپنے ناک پرہاتھ رکھ کر طواف کوئے جاناں کے ناخوشگوار فریضے سے فارغ ہوئیں تو جناب کی منزل بھی قریب تھی واپسی پر بھوک نے ستایا تو بے بس ہوکر دل نے کہا:اب وہی دیے جلیں گے تو روشنی ہوگی، جنہیں بے مصروف سمجھ کر سرراہ بجھا دیا تھا مگر وہ تو اب استعمال کے قابل نہ رہی تھیں مگر اب مرتا کیا نہ کرتا گاجر اٹھاتا اور اپنے دل کو سمجھاتاکہ شاید اس گاجرکی ثلاثی مجرد وخماسی مزیدفیہ سے ملاقات نہیں ہوئی اور کھالیتا حتی کہ جتنی گاجریں راستے میں عملا ناپاک کرکے پھینکی تھیں ساری دوبارہ تاویلا پاک کرکے کھالیں ۔

اس مثال کو ذھن میں رکھتے ہوئے عبدالحق بنارسی سابقہ ہندو کے ایجاد کردہ فرقہ کا مطالعہ کریں ان کے افراد سے ملیں تو سب کا یہی مشغلہ نظر آئے گا ہر ایک کو حقارت سے ٹھکراتے جانا اور پھر دوبارہ ضرورت پڑنے پر سینے سے لگاتے جانا۔ اکابر بیزار اس طبقے کی گرگٹ سے مستعار لی ہوئی یہ رنگ بدلنے کی پالیسی آئے دن ہمارے مشاہدے میں رہتی ہے مگر پچھلے دنوں غالبا 13 فروری کو الحمراھال لاہور میں ناموس رسالت کے حوالے سے ایک کانفرنس تھی جس میں میزبانی کے فرائض انٹرنیشنل ختم نبوت کے احباب سرانجام دے رہے تھے اورمختلف مذہبی جماعتوں کے نمائندے اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے کہ اکابر بیزار تحریک کے ایک ذمہ دار شیخ یعقوب نامی شخص سٹیج پر آیااور عجیب بات کہہ دی جب فضیلۃ الشیخ مخدوم مکرم حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی تشریف لائے تو شیخ یعقوب نے کہ الحمدللہ !ہمارے اکابرکی برکت تمہارے اکابرکے ساتھ ہے۔

لجا گئے شرما گئے دامن چھڑا گئے

اے عشق تیرا شکریہ یہاں تک تو آگئے

امیر ہمزۃ اللمزہ بھی یہ سن کر تڑپ گئے اور نذیر حسین دھلوی شیخ الکل فی الکل بالکل کی روح بھی بے قرار ہو گئی ہوگی۔(الشیخ الکل فی الکل اس لیے ہیںکہ اس وقت کے کل اہل حدیثوں کے شیخ یہ تھے اس لیے انہیں شیخ الکل فی الکل کہا جاتاہے)کہ کتنی محنتوںسے ہم نے امت کو اسلاف سے توڑا ہے اکابرین پر تبرہ بازی دشنام طرا زی کے لیے کیمونسٹوں سے زنبورخریدے جس کاقلم الزام تراشی وکذب بیانی میں وحدہ لاشریک ہے جن کی گستاخ زبان اور آوارہ ذوق تحریر سے امام اعظم ابوحنیفہ امام محمد بن حسن شیبانی جیسے اساطین علم محفوظ نہ رہے اکابرین کے خلاف زہر اگلتا یہ فرقہ اچانک کیسے پینترا بدل گیا جن کو قدم قدم پر صرف اس لیے ٹھکرایا تھاکہ اپنا پیٹ خود ساختہ تحقیق سے بھرا ہواتھا ہر میوہ حق ٹھکرادیا آج انہیں میوہ جات کو البرکۃ مع اکابر کم کے نام سے اٹھا رہے ہیںصر ف یہ ہی نہیں کہ برکات کو تسلیم کیا بلکہ علمائے دیوبند جن کے خلاف ان کی زہر افشانیاں کسی سے مخفی نہیں ہیں اوران کا زنبور حقیقتا زبیر اسما اپنے الحدث میں اہل حق کے خلاف ہوائیں چھوڑتا رہتاہے کہ علمائے دیوبند کے عقائد کفریہ شرکیہ ہیں مگر شیخ یعقوب مناظر اسلام مولانا منظور احمد چنیوٹی کو بڑے عمدہ الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے۔

انہیں مناظر اسلام فخر علماء قاطع مرزائیت جیسے القاب سے نوازتاہے اب معلوم نہیں واقعی بھوک نے ساری گاجریں اٹھانے پر مجبور کردیاہے یا اپنے ہم نظریہ روافض سے تقیہ کی چادر خرید لی کہ جب اہل حق کے پروگرامز میں جانا ہوتوانہیں شیخ الاسلام، حجۃ اللہ فی الارض وغیرہ کے ناموں سے موسوم کرو اور جب خالص اپنا جلسہ یا کانفرنس ہوتو انہیں خوب بے نقط سنائو۔اسی دورخی پالیسی کوکیانام دیاجائے۔کہنے کو توبہت کچھ ہے اس فرقہ کے خبث باطن و لطافت ظاہر سے دل بینارکھنے والے تو واقف ہیں مگر شاید یہ سمجھتے ہیں کہ ہماری حرکتوں پر کسی کی نظر نہیںہے۔

دل آزردہ شوی ورنہ سخن بسیار است

Read 2916 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) اے عشق تیرا شکریہ!!!

By: Cogent Devs - A Design & Development Company