AhnafMedia

شادی اور جہیز کی گرانی

Rate this item
(2 votes)

شادی اور جہیز کی گرانی

مولوی ابوسفیان

اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے دعویٰ مسلمانی کرکے اصول اسلام کا لحاظ نہیں رکھا۔ اسلام قبول کرنے کی وجہ سے ہم پر جو ذمہ داریاں لاگوہوتی ہیں ان کا پاس نہیں کرتے ۔ جو شخص بھی حلقہ اسلام میں آیاہے اس پر لازم ہے کہ اپنی کامیابی کے لیے اسلامی تعلیمات کومشعل راہ سمجھے مگر ہمارا معاملہ اس سے جداہے ہم مذہب کو چند چیزوں تک محدود سمجھتے ہیں کہ مذہب اسلام عملی میدان میں چند چیزوں کانام ہے ٭نماز قائم کرنا٭ رمضان کے روزے رکھنا ٭استطاعت مطلوبہ عند الشرع کے پائے جانے کے وقت حج اداکرنا اور نصاب کی صورت میں زکوۃ اداکرنا اور بس پھر اس میں بھی اپنی مرضی کو دخیل سمجھتے ہیں حالانکہ معاملہ یوں نہیں بلکہ اصل بات یہ ہے کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے یہ صرف انہی چند چیزوں میں محصور نہیں بلکہ مہد سے لے کر لحد تک اطاعت رسول کا نام اسلام ہے اسلام پر رہتے ہوئے کسی مسلمان کیلیے بھی ذرابرابربھی زندگی گزارنا مشکل نہیں اس میں جو مشکلات آتی ہیں وہ دراصل اپنی طرف سے اسلام میں داخل کی ہوئی اشیاء کی وجہ سے ہیں پھر ہمارے اضمحلال روحانی کا یہ حال ہے کہ ان چیزوںکو ہمارا بعض طبقہ تو رسم جانتا اور کہتاہے۔ لیکن پھر بھی عمل کرنے کو لازمی سمجھتا ہے اور بعض طبقہ انکو جزو اسلام سمجھتاہے اور دین کے ضروری اجزاء سے بھی ان کو اشد ضروری اور زیادہ با حیثیت خیال کرتاہے حالانکہ یہ دونوں غلط ہیں کیونکہ شریعت کی جانب سے یہ اشیاء ضروری نہیں ان رسومات میں ایک رسم جہیز میں گرانی ہے جس کی وجہ سے میری بہت سے بہنوں کی جوانی بڑھاپے تک پہنچ گئی اور کئی گھر خوشیوںسے محروم ہوگئے سینکڑوں خاندان غموں کا سامان بن گئے اس رسم بد کا اثر صرف جنس انسانی کی ایک حیثیت یعنی عورت پر نہیں ہوا بلکہ دوسری جہت مرد بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اس وجہ کئی جوان بھی راستہ امن سے ہٹ کر طریق ضلالت وگمراہی پر لگ گئے ۔اے مسلمان! اگر تواسلام پر عمل پیرا رہتااور ان غیرضروری چیزوں کو درجہ فرض وواجب تک نہ لے جاتا اور جیسے اس امت کے اول طبقہ نے ان خوشیوں کوسرانجام دیا ایسے تو نبھاتا توآج میری ماں بیٹی کی رخصتی کے وقت پریشان نہ ہوتی اور تیرے گھر ان خوشیوں کے اوقات میں بھی سراپا غم کدہ نہ ہوتا اور تیرے منہ سے یہ برے کلمات نہ نکلتے کہ اسلام پر عمل کرنا مشکل ہے بلکہ تو یوں کہتا کہ رسم ور رواج کا پابند ہونا کئی مشکلات کو جنم دیتاہے آج میری بہنیں اور بیٹیاں اپنے مقام ومرتبہ کے لحاظ سے ثریا تک کیوں نہ پہنچ جائیں مگر ان کامقام فاطمۃ الزہرا سے نہیں بڑھ سکتا۔ آج میں اپنی مائوںسے اور خاندان کے سرپرستوں سے یہ التماس کرتاہوں کہ وہ اپنی خوشی اور غمی میں اسلام کے ان درخشاں اشخاص کو نمونہ بنائیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ کی رخصتی کس طرح کی؟ کیاجہیز دیا؟کتنے لاکھ مہر مقرر ہوا ؟ آپ اگر چاہتے تو پوری دنیا فاطمۃ الزھرا کی گود میں لارکھتے، خدمت کے لیے باندیاں دینا چاہتے تو دے سکتے تھے رہائش کے لیے کوٹھی اور پہننے کے اعلیٰ ریشم کھانے پینے کے عمدہ انتظام یہ سب کچھ کر سکتے تھے مگر ایسی سادگی اختیار کر کے امت کو سبق دے دیاکہ شادیوںمیں میانہ روی رکھیں ۔

Read 2221 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) شادی اور جہیز کی گرانی

By: Cogent Devs - A Design & Development Company