AhnafMedia

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے

Rate this item
(1 Vote)

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے

محمد الیاس گھمن

حرمین شریفین تمام اہل اسلام کی عقیدتوں کا مرکز ہے، تجلیات انوار باری کا منبع ہے،بابرکت جگہ ہونے کے ساتھ ساتھ رشد و ہدایت کا محور بھی ہے ۔ اتحاد امت کے اظہار کا سب سے بڑا مقام حرمین شریفین ہی تو ہے، جہاں رنگ ونسل کو بُھلا کر ، ذات پات کے جھگڑے چھوڑ کر، علاقائیت وقومیت پرستی کو خیر باد کہہ کر پروانہ وار پوری دنیا کے مسلمان اپنے رب کی بارگاہ میں حاضری دیتے ہیں اور سب بیک زبانلبیک اللھم لبیککی صدائیں لگا کر اپنے قلوب واذہان کو معطر کرتے ہیں۔ ادھر میزاب رحمت کا اشارہ رحمۃ اللعالمین کی درگاہ کا پتا دے رہا ہے روضہ اقدس میں قبر نبوی اور پھر اس میںمٹی کے وہ ذرات جوآقا علیہ السلام کے بدن مبارک کو صدیوں سے چوم رہے ہیں۔ان کا توکیا کہنا؟؟تمام اہل السنۃ والجماعۃ کا عقیدہ ہے کہ وہ ذرات کعبۃ اللہ سے بھی افضل ،حتی کہ عرش اور کرسی سے بھی افضل۔

(درمختارج1ص137،بدائع الفوائدج3ص135،خصائص الکبریٰ ص203)

اب کسی بھی ’’مسلمان‘‘ سے یہ بات بعید ہے کہ وہ اپنے ان متبرک مقامات کی توہین کرے اور جو کوئی اہل اسلام کی ان تبرکات کو (العیاذ باللہ) مسمار کرنے کی کوشش کرے یا پھر اپنے گھنائونے منصوبے کے تحت جو اس کے مسلک کی اساس ہے کہ بیت اللہ پر قبضہ کیاجائے اور روضہ اقدس کو توڑ پھوڑ دیاجائے۔ ان کی معتبر کتب میں اس کی وضاحت ہے کہ:

’’بارہواں امام آئے گا تو وہ روضہ اقدس توڑ کر حضرت ابو بکر اور حضرت عمر کے اجسام کو نکالے گا پھر ان پر کوڑے برسائے گا۔‘‘ (حق الیقین ،ملا باقر مجلسی ص145)

بلکہ اس سے بھی بڑھ کر لکھا ہے:

’’واول کسے کہ بااوبیعت کند محمد باشد۔‘‘ (حق الیقین ص139،مطبوعہ ایران)

’’مہدی جب آئے گا تو وہ سر سے پائوں تک الف ننگا ہوگا اور جو شخصیت سب سے پہلے اس کے ہاتھ پر بیعت کرے گی وہ محمد رسول اللہ کی ذات ہوگی۔‘‘

جو اپنے باطل عقائد کی وجہ سے تمام اہل اسلام کے ہاں ’’مسلمان‘‘ کہلانے کا قطعاً مستحق نہیں۔ وہ آج اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے پڑوسی ملک ایران کی شہہ پر بحرین اور سعودیہ عرب میں مظاہرے کی زبان پر اتر آیا ہے بلکہ وطن عزیز پاکستان میں کراچی کے در ودیوار پر’’ آل سعود آل یہود‘‘ کے بینرز آویزاں کر رہا ہے ، وال چاکنگ کرکے اپنے بزدلانہ رویے کا ثبوت دے رہا ہے۔ سعودی سفارت خانے پر پڑول بم سے حملے کر رہا ہے ۔آپ سوچیے کہ وہ خود کو ’’مسلمان‘‘ کہلانے کا مستحق ہے ؟؟ نہیں! ہرگز نہیں! اور کبھی نہیں! خادم حرمین شریفین اور سعودی فرمانروا ہمارے لیے قابل صد تعظیم ہیں، یقیناً ان کی اسلام اہل اسلام اور خصوصاً پاکستان کے حوالے سے جو ہمدردیاں ہیں ان کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا!!!

حرمین شریفین کے تحفظ کے پیش نظر بزرگوں کی سرپرستی میں’’ تحفظ حرمین شریفین کونسل‘‘ کے نام سے ایک جماعت تشکیل دے دی گئی ہے، شیخ الحدیث مولانا شیر علی شاہ کو امیر، محترم مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی کو سرپرست اور مفتی اویس عزیز کو رابطہ سیکرٹری جبکہ راقم الحروف کو کنوینئر منتخب کیا گیا ہے ہم ان شاء اللہ مسلک دیوبند کی وکالت کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کا اس پریشان کن وقت میں ہر طرح کا جانی، مالی اور علمی تعاون کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔اس بات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اہل دیوبند نے ہمیشہ حرمین اور خادم حرمین کو تقدس کی نگاہ سے دیکھا ہے پچھلے دنوںالشیخ سدیس (امام کعبہ) زاداللہ شرفہ نے’’ دارالعلوم دیوبند‘‘ کا دورہ کیا شیخ سیدیس نے اپنے اس دورہ میں کہا کہ ’’میں نے حج بیت اللہ کے بعد اہل اسلام کا اتنا بڑا ہجوم کہیں نہیں دیکھا۔‘‘

یقیناً مسلک اہل السنۃ والجماعۃ دیوبند والوں نے اپنے محترم مہمان کا جس پرتپاک طریقے سے خیرمقدم کیا ہے، حرمین شریفین کے لیے تو یہ پروانے جان نچھاور کرنے کو تُلے بیٹھے ہیں اور اقبال کی نوائے فکر ان کے کانوں میں گونج رہی ہے کہ:

ایک ہوںمسلم حرم کی پاسبانی کے لیے نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر

Read 4122 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے

By: Cogent Devs - A Design & Development Company