Print this page

مجھے ہے حکم آذاں

Rate this item
(2 votes)

مجھے ہے حکم آذاں

محمد الیاس گھمن

مصورپاکستان علامہ محمد اقبال ؒ نے مسلمانوں میں جو آزادی کی روح پھونکی ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اقبال کاپاکستان کے بارے میںجو تصورتھا…اب وہ تصور مٹتا چلا جا رہا ہے ۔ ستم بالائے ستم یہ کہ اب اقبال کودشمنِ وطن اوردشمنِ اسلام قراردیاجارہاہے ،جذبہ حریت کوجِلا بخشنے میں اقبال کی ہمہ وقتہ کاوشیں اورکُڑھن خودعلامہ کے اشعارمیں دیکھی جاسکتی ہے ۔ محسوس ہوتاہے کہ علامہ قلم سے نہیں …دل سے لکھتاہے۔ اقبال کی بلند خیالی اورعزائم کودیکھ کریوں محسوس ہوتاہے کہ وہ ایک انقلاب کے خواہاں تھے!!!! جس انقلاب سے مسلمان اپنی’’ خودی‘‘ کوپہچان سکے اوراقوامِ عالم میں اپنی عظمت وسطوت کاسکہ جماسکے، مسلمانوں کی زبوں حالی دیکھ کراقبال شکوہ کرتاہے …اقبال کے شکوہ میں بعض تنگ نظرلوگوں کوکفروشرک کے مجسمے کھڑے نظر آنے لگے اور بلا تامل اقبال کو کافر کہہ ڈالا، زمانے پرنظر کرکے اور اہل اسلام کی غلامی اور محکومی کوسامنے رکھ کرشکوہ اقبال کوپڑھاجائے توآج بھی وہ ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ اے مسلمان!

وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں ہنود

یہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود

کیا ایسا نہیں ہے؟ کیا مسلمان نے اپنی پہچان بھلا نہیں دی ؟کیا وہ اپنی وضع قطع میں گورے کی اترن پہن کراترانہیں رہا؟بودباش میں یہود و نصاری کی مشابہت اختیارکرکے خود کو’’روشن خیال‘‘ باورنہیں کرواتا پھرتا ؟ کیا اقبال کایہ شکوہ بے جاہے کہ

فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں

کیازمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں

مسلمانوں کے مقدس مقامات اورانوار و تجلیات کے مراکز کوبموں کے زہرسے آلودہ نہیں کیا جا رہا ؟ فرقہ بندی کی تخم ریزی کرنے والے دین اسلام کے مبلغین کو اُن ناکردہ جرائم کامرتکب ٹھہرا کر انصاف کا منہ نہیںچڑایاجارہا؟ ہو رہاہے… سب کچھ ہو رہاہے اس کے باوجود بھی ہم اقبال کے’’دیس‘‘ میں بس رہے ہیں!!!آدمی جتنا بلند ہوتاجاتاہے اس کے معاندین بھی بڑھتے چلے آتے ہیں اقبال کے معاندین کی بھی ایک طویل فہرست ہے جواقبال سے محض اس لیے ’’شاکی ‘‘ہیں کہ ختم ِنبوت کو ماننے والاکیوں تھا’’ سنیّت‘‘کی راہ پر کیوں ساری زندگی بسرکردی؟ چنانچہ معاندین اقبال جو در حقیقت وطنِ عزیز پاکستان کواچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔ انہوں نے اقبال کے بارے میں لام گزاف باتیں گھڑ رکھی ہیں،ڈاکٹر ایوب صابری نے ’’اقبال دشمنی ایک مطالعہ‘‘کے نام سے ایک کتاب تحریر کی ہے جس میں ان لوگوں کاذکرہے جنہوں نے اقبال کو مجرم قرار دیا اور اقبال کا جرم بھی اپنے مذہب اورمسلک پرپختگی تھا۔کیا یہ سچ نہیں کہ علماء حقہ سے میل ملاپ کے بعدخصوصاً خاتم المحدثین علامہ محمد انورشاہ کشمیری ؒ سے تعلق کے بعدتو اقبال کے فکرونظر میں اس شعور نے جنم لیاجس کے باعث اقبال’’ علامہ اقبال‘‘ کہلایا۔

وطن عزیز کے حالات جس قدر ابتر ہو رہے ہیں اور پچھلی کچھ دہائیوں سے آئے دن ناگفتہ بہ حالات واقعات اورحوادث دیکھنے میں آرہے ہیںان کاحل آج سے کافی عرصہ پہلے اقبال نے ہمیں بتلادیاتھا۔ جس کالب لباب یہی ہے کہ مسلمان! توُکامل مسلمان بن جا!وطن عزیز میں پھیلی ساری خرابیاں ختم ہوجائیں گی۔ اقبال کی ایک بات جس سے میں بے حدمتاثر ہوا ہوں اور ہونا بھی چاہیے وہ یہ ہے کہ علامہ نے ہمیشہ ہمت اور حوصلہ کاسبق دیا،احساس ِکمتری سے باہرنکالا۔وہ ہرحال میں اسلام کی اشاعت اورحفاظت کے لیے سرگرم تھے اورکہاکرتے تھے کہ

اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں

مجھے ہے حُکمِ اذاں لا الہ الا اللہ

Read 2735 times

Latest from Mureed e Murshad