ہمارے یہاں ایک غیر مسلم کی وفات ہوئی ہے جن سے ہمارا بہت اچھا تعلق ہے آج وہ کھانا وغیرہ بنارہے ہیں اور ہمیں بھی دعوت دی ہے ہمارے لیے ان کا کھانا کیسا ہے؟
انعام راج
غیر مسلم دو قسم کے ہیں ایک مرتد و زندیق جیسے قادیانی اور دوسرے یہود و نصاریٰ اور دیگر غیر مسلم مذاہب جیسے ہندو،سکھ ،انگریز وغیرہ۔ سو اوّل کے ساتھ کسی قسم کا تعلق جائز نہیں ہے اس کے گھر سے کھانا پینا تعلقات سب درست نہیں ہیں نیز ان کا ذبیحہ بھی حلال نہیں ہے البتہ قسم دوم کے غیر مسلم کے کھانے کے متعلق اگر اطمینان ہو کہ یہ کھانا حلال ہے اس میں نجاست نہیں ہے اور برتن وغیرہ بھی پاک ہیں تو اس کے کھانے میں حرج نہیں ہے تاہم قلبی دوستی اور محبت اِن کے ساتھ بھی جائز نہیں ہے۔
لمافی الھندیہ،
لاباس بطعام الیھود والنصاریٰ کلہ من الذبائح وغیرھا۔
فتاویٰ عالمگیری ج5 ص 347
ترجمہ:یہود و نصاریٰ اور دیگر کفار کے ساتھ کھانے اور ذبائح میں حرج نہیں ہے۔
لما فی الاشباہ والنظائر:
لان الکفر من المرتد اغلظ من الکفر مشرکی العرب
الاشباہ والنظائر ج 2 ص 249
ترجمہ:مرتد کا کفر مشرکین عرب کے کفر سے زیادہ غلیظ کفر ہے۔
کتبہ:محمد اصغرمیانوالی
۱۶\۱\۱۴ ۳۸ھ
Please login or Register to submit your answer