Questionsصحابی کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بول مبارک پینا
Mufti Mahtab Hussain Staff asked 6 years ago

سوال:

حضرت! میں نے مولانا محمد الیاس گھمن صاحب کا ایک بیان سنا تھا کہ ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو اپنا پیشاب کہیں گرانے کو دیا۔ انھوں نے وہ خود پی لیا تھا۔ مجھے اس کا حوالہ چاہیے  کیونکہ ایک صاحب اس کا انکار کر رہے ہیں۔

دوسرا کہ ایک صحابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خون مبارک پی لیا تھا۔ اس کا بھی مجھے حوالہ چاہیے تھا۔

سائل: عبد اللہ خان

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

جواب:

حضور صلی اللہ علیہ وسلم تمام مخلوقات میں سے سب سے زیادہ طاہر، مطہر اور پاکیزہ تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی چیز بھی نجس نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر دوسرے لوگوں کو قیاس بھی نہیں کیا جا سکتا۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا بول مبارک حضرت سیدہ ام ایمن رضی اللہ عنہا نے دو مرتبہ پیا اور یہ واقعہ درج ذیل کتبِ سیرت  اور شروح حدیث میں موجود ہے۔

1:            جمع الوسائل شرح الشمائل ج 2 ص 2، 3

2:            المواھب اللدنیہ مع شرح الزرقانی ج 5 ص 548 تا 553

3:            عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری للعینی: ج3 ص52

خون پینے کا مسئلہ :

حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے حضرت مالک بن سنان رضی اللہ عنہ اور حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کا خون مبارک نوش کیا ہے اور یہ واقعات درج ذیل معتبر کتب میں موجودہیں:

1:            عمدۃ القاری  شرح صحیح البخاری للعینی: ج 9 ص 118

2:            مواھب اللدنیۃ مع شرحہ الزرقانی :  ج 5 ص 5463

3:            شرح الشفاء  للملا علی القاری :ج 1 ص 17

حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے کسی نے پوچھا کہ تم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خون پیا ہے تو  اس کا ذائقہ کیسا تھا ؟  انہوں نے جواب دیا :

”اما الطعم فطعم العسل واما الرائحۃ فرائحۃ المسک “

یعنی اس کا مزہ شہد کا تھا اور خوشبو مشک کی تھی ۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خون و بول مبارک کا پاک ہونا اور حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا غلبہ محبت و عقیدت میں ان کو استعمال کرنا نبی پا ک صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیات میں سے ہے۔ اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر نکیر کرنے کے بجائے ان کو دعا اوربشارت سے نوازا ۔

واللہ اعلم با لصواب

دار الافتاء،مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان

24، ستمبر 2018ء