QuestionsCategory: تقلیدامام کون؟ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یا ابوحنیفہ
Molana Abid Jamshaid Staff asked 6 years ago

ایک آدمی نے یہ اعتراض کیا ہے کہ تمہارے امام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ؟ براہِ کرم اس کا جواب دیں۔

محمد احمد، صوابی

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

یہ بالکل فضول اور بےبنیاد اعتراض ہے ۔معترض نےاس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مقلدین؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر امام صاحب کو اپنا سب کچھ مانتے ہیں۔ حالانکہ یہ خلاف حقیقت اور بہت بڑا بہتان ہے۔ دیکھیےقرآن وحدیث میں بہت سارےمسائل ایسے موجود ہیں جن کے بارے میں آیات اور احادیث مختلف ہیں۔شریعت نے اس کا فیصلہ امت کے مجتہدین کے حوالے کیا ہے۔

مثال نمبر:1 بیوہ کی عدت

۱: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
[البقرۃ: 234]
۲: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لِأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ
[البقرۃ: 240]
جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے اس کی عدت کے بارے میں مذکورہ آیات مختلف ہیں۔پہلی آیت کے مطابق عدت چار مہینے دس دن ہے اور دوسری آیت کے مطابق ایک سال ہے۔

مثال نمبر2:مسئلہ آمین

۱: عن وائل بن حجر قال : سمعت النبي صلى الله عليه و سلم قرأ ( غير المغضوب عليهم ولا الضالين ) فقال آمين ومد بها صوته
[جامع الترمذی:ج1 ص57 باب ماجاء فی التامین]
۲:عن علقمة بن وائل عن أبيه أن النبي صلى الله عليه و سلم قرأ ( غير المغضوب عليهم ولا الضالين ) فقال آمين وخفض بها صوته
]جامع الترمذی : ج 1ص58 باب ماجاء فی التامین ]
نماز میں آمین اونچی آواز سے کہی جائے یا آہستہ آواز سے؟ اس بارے میں مذکورہ دونوں احادیث مختلف ہیں۔
اب ان میں سے کس پر عمل کیا جائے؟ اس کی تعیین مجتہد کرتا ہے اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مجتہد ہونے پر امت کا اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ مجتہد اپنی طرف سے نئے مسائل بناتا نہیں ہے بلکہ شریعت کی تہہ میں چھپے مسائل کو نکال کر بتاتا ہے۔ یہ اعتراض تب لازم آتا جب امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو “نعوذباللہ” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابل پیش کیا جاتا۔اللہ پاک معترض کو دین کا صحیح فہم نصیب فرمائے۔
مُجیب: مفتی شبیر احمد