ایک صاحب کو پیشاب کے فورا بعد یا کچھ دیر بعد قطرات آتے ہیں اور مسلسل (ہر وقت) بھی نہیں آتے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ وہ اچھی طرح استنجاء کرنے کے بعد وضو کر لیتے ہیں تو کافی دیر کے بعد قطرے خارج ہو جاتے ہیں تو ان صاحب کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کی نماز ہو جائے گی؟
ریحان انور
سوال نامہ کے مطابق چونکہ مسلسل عارضہ لاحق نہیں ہوتا اس لیے وہ شرعی معزور نہ ہو گا باقی جس کیفیت کو ذکر کیا گیا ہے اس سے بچاو کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ نماز کے وقت سے کچھ دیر پہلے استنجاء وغیرہ سے فارغ ہو جائے اگر قطرے آنے بھی ہوں تو نماز سے پہلے آجائیں گے۔
دوسری صورت یہ ہے کہ پیشاب کے بعد اس سوراخ کے اندر ٹشو یا روئی وغیرہ اس طرح رکھے کہ اس کا اندرونی حصہ قطرات کو جذب کرلے رطوبت باہر سرایت نہ کرے تو اس صورت میں بھی نماز ہو جائے گی اس کے علاوہ اگر قطرے خارج ہوئے تو وضو بھی ٹوٹ جائے گا اور جس جگہ وہ قطرے لگیں کپڑے اور جسم کا وہ حصہ بھی ناپاک شمار ہو گا۔ اگر نماز کے دوران یہ صورت پیش آئے تو نماز ٹوٹ جائے گی۔
کپڑے اور جسم کا متعلقہ حصہ دھوکر وضو کر کے دوبارہ نماز پڑھے۔
کتبہ: مفتی محمد یوسف
Please login or Register to submit your answer