QuestionsCategory: طہارتبچے کو دودھ پلانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟
محمد زید علی asked 4 years ago

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ سے ایک سوال پوچھنا ہے کہ میری بیوی نے وضو کیا اور نماز پڑھنے کے لیے مصلے پر گئی تو میری چھوٹی بچی رونے لگی۔ میری بیوی نے اس دوران بچی کو دودھ پلایا اور بعد میں نماز پڑھ لی۔ میں نے بیوی کو کہا کہ تمہارا وضو توٹ گیا ہے لیکن وہ کہنے لگی کہ نہیں ٹوٹا۔ میں نے کہا کہ اس طرح وضو ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ جسم سے کوئی چیز  (دودھ) نکلی ہے۔
مفتی صاحب!  آپ فرما دیں کہ ہم میں سے کس کی بات ٹھیک ہے؟
جزاک اللہ

1 Answers
Mufti Kefayat-Ullah answered 4 years ago

جواب:
واضح رہے کہ دودھ  پلانےسے  وضونہیں ٹوٹتا ۔
لھذا اگر اس نے نماز سے پہلے بچے کو دودھ پلا لیا تو اس کا وضو بھی نہیں ٹوٹا اور نماز بھی ہو گئی لیکن اگر نماز پڑھتے ہوئے دودھ پلانا شروع کر دیا اور دودھ نکل آیا تو اس صورت میں نماز ٹوٹ جائے گی لیکن وضو پھر بھی نہیں ٹوٹے گا۔
علامہ علاءالدین الحصکفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: “ینقضہ خروج کل خارج نجس منہ ۔۔۔لا ینقض لو خرج من اذنہ و نحوھا کعینہ و ثدیہ قیح و نحوہ  ۔”
( الدر المختار : ١/ 305کتاب الطہارۃ،مطلب : نواقض الوضوء)
ترجمہ:
کسی نجس چیز کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر اس کے کان وغیرہ  سے کوئی چیز نکلے جیسے آنکھ  اور پستان وغیرہ سے کوئی چیز نکلے مثلا پیپ وغیرہ بغیر کسی تکلیف کے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔
علامہ محمد امین ا بن عابدین شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“ان خرج اللبن فسدت( ای الصلاۃ ) لانہ یکون ارضاعا والا فلا۔
رد المحتار:ج2ص480کتاب الصلوۃ مطلب فی المشی فی الصلوۃ)
ترجمہ:
[عورت کے نماز پڑھتے ہوئے بچے کے چوسنے سے ]اگر دودھ نکل آئے تو اس سے عورت کی نماز ٹوٹ جائے گی کیونکہ یہ دودھ پلانا ہے  اور اگر دودھ نہیں نکلا تو نماز نہیں ٹوٹے گی  ۔
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا
25/11/2019