حضرت میزان بینک یا اسلامک بینک سے قسطوں پر گاڑی لینا کیسا ہے جائز ہے یا نا جائز؟
برائے مہربانی اس بارے میں تفصیل بیان فرما دیں۔
الجواب حامدا و مصلیا مسلما:
بینک اگر بطور مرابحہ کے گاڑی کی خرید و فروخت کرتا ہے تو اس بینک سے گاڑی کی خرید و فروخت کرنا جائز ہے اور مرابحہ یہ ہے کہ بینک گاڑی خرید کر اصل قیمت کے ساتھ کچھ زیادہ قیمت پر کسٹمر کو فروخت کر دے اس طرح کی خرید و فروخت کرنا جائز ہے۔
ما في ’’ مختصر القدوري ‘‘ : المرابحۃ : نقل ما ملکہ بالعقد الأول بالثمن الأول مع زیادۃ ربح۔
ص/316 ، کتاب البیوع ، باب المرابحۃ
قسطوں پر کاروبار جائز ہے بشرطیکہ کہ مدت مقرر گزرنے کے بعد قسطیں ادا نہ کرنے کی صورت میں اضافی رقم ذمہ نہ آتی ہو یعنی ابتداء جو قیمت طے ہوئی ہو وہی قیمت آخری ادائیگی تک رہی ہو اس قیمت میں قسطوں کی تاخیر کی وجہ سے کسی قسم کی زیادتی نہ آتی ہو۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
20 جمادی الثانی 1440ھ مطابق 27 جنوری 2019
Please login or Register to submit your answer