ایک شیعہ نے مجھے کہا کہ عبداللہ بن ابی کے 300 ساتھیوں کی کوئی لِسٹ ہے؟اگر نہیں تو آپ سنیوں کو کس طرح پتہ چلے گا کہ کون صحابی ہے اور کون نہیں۔
محمد عمیر
مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اس بارے میں صحیح یہ ہے کہ دور نبوت میں منافق کے نفاق کو پہچاننا اور اس کو منافق قرقر دینادو طریقوں کے ساتھ ہوتا تھا ایک یہ کہ اللہ پاک نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بذریعہ وحی بتا دیا کہ فلاں فلاں شخص دل سے مسلمان نہیں منافق ہے دوسرا یہ کہ اس کے کسی قول و فعل سے کسی عقیدہ اسلام کے خلاف کوئی بات یا اسلام کے مخالفت کا کوئی عمل ظاہر اور ثابت ہوجائے۔
)معارف القرآن:ج1ص126(
ہم اہل السنت زمانہ نبوت کے ان تمام لوگوں کو جو ظاہری طور پر مسلمان تھے۔اس اصول پر پرکھ کر جان سکتے ہیں ۔کون صحابی ہے اور کون منافق ۔پس جس کے بارے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی ایسا فرمان کہ یہ منافق ہے مومن نہیں موجود ہو یا اس کے کسی قول و فعل سے مخالفتِ اسلام کاثبوت ملتا ہوجس کی فجہ سے امت کے ذمہ دار حضرات نے اس کو منافق قرار دیا ہو تو ایسا شخص منافق ہو گا۔اور جس کے بارے میں مذکورہ دونوں باتوں میں سے کسی ایک کا بھی ثبوت نہ ملے تو وہ پکا صحابی ہے۔
پس ہم اہل السنت کے لیے توکوئی پریشانی کی بات نہیں کہ ہم مذکورہ اصول کو سامنے رکھ کر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور منافقین کے درمیان فرق کرسکتے ہیں ۔
باقی اگر کوئی اسی مطالبہ پر مصر ہے کہ ان کی لسٹ پیش کی جائے جو عبداللہ بن ابی کے ساتھ میدان احد سے واپس آگئے تھے ورنہ جن کو اہل السنت صحابہ کرام کہتے ہیں ان کی صحابیت مشکوک ہو جائے گی تو ہم کہیں گے کہ اس کا یہ اصرار کرنا اس کی انتہائی حماقت کی دلیل ہے۔کیونکہ ضروری نہیں کہ وہ 300 منافق مرتے دم تک منافق ہی رہے ہوں بلکہ بہت ممکن ہے کہ جس طرح اسلام اور مسلمانوں کے بہت سارے سخت سے سخت دشمنوں نے توبہ کر کے اسلام قبول کر لیا تھا اسی طرح ان میں سے بھی بعض حضرات توبہ کر کے سچے پکے مسلمان بن گئے ہوں پس جس کے بارے میں یہ ثابت ہو جائے گا اس کا شمار منافقین میں نہیں بلکہ صحابہ کرام میں ہی ہو گا۔
واللہ اعلم
مجیب:مولانا عبد الغفّار الحنفی
Please login or Register to submit your answer