QuestionsCategory: قربانیقربانی کے جانور کی عمر پوری ہو اور دانت نہ گرے ہوں تو کیا حکم ہے؟
طارق حسان asked 4 years ago

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا سوال یہ ہے کہ اگر قربانی کے جانور گائے کی عمر دو سال پوری ہو اور اس کے دو دانت ابھی تک نہ گرے ہوں تو کیا اس جانور کی قربانی صحیح ہو جائے گی یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں!

طارق حسان، اسلام آباد

1 Answers
Mufti Pirzada Akhound answered 4 years ago

قربانی کے جانور میں عمر کا اعتبار ہوتاہے ، دانت گرنے کا اعتبار نہیں ہوتا۔ اس لیے قربانی کے جانوروں میں بھیڑ بکری ایک سال، گائے بھینس دو سال اور اونٹ پانچ سال کا ہونا ضروری ہے، البتہ وہ بھیڑ اور دنبہ جو دیکھنے میں ایک سال کا لگتا ہو اس کی قربانی بھی جائز ہے۔فقہاء کرام کے ہاں’’اَلثَّنِی‘‘ سے مراد یہ ہے کہ بھیڑ، بکری ایک سال کی ہو، گائے اور بھینس دو سال کی اور اونٹ پانچ سال کا ہو۔
فقہاء کرام کی چند تصریحات ملاحظہ ہوں:
(1): امام ابوالحسین احمد بن محمد بن احمد القدوری الحنفی (ت428ھ) فرماتے ہیں:
اِنَّ الْفُقَہَائَ قَالُوْا….. وَالثَّنِی [مِنَ الْغَنَمِ] اِبْنُ سَنَۃٍ ….. وَالثَّنی مِنْہُ [مِنَ الْبَقَرِ] اِبْنُ سَنَتَیْنِ ….. وَالثَّنی[مِنَ الْاِبِلِ] اِبْنُ خَمْسٍ. ( )
ترجمہ: حضرات فقہاء کرام یہ فرماتے ہیں کہ بھیڑ، بکری ایک سال کی، گائے دوسال اور اونٹ پانچ سال کا ہو۔
(2): علامہ زین الدین بن ابراہیم المعروف ابن نجیم المصری الحنفی (ت970ھ) فرماتے ہیں:
وَالثَّنی مِنَ الضَّأ نِ وَالْمَعْزِ اِبْنُ سَنَۃٍ وَمِنَ الْبَقَرِ اِبْنُ سَنَتَیْنِ وَمِنَ الْاِبِلِ اِبْنُ خَمْسِ سِنِیْنَ.
ترجمہ: بھیڑاوربکری ایک سال کی، اور گائے دو سال کی، اور اونٹ پانچ سال کا ہو۔
(3) : مولانا خلیل احمد سہارنپوری (ت1346ھ) لکھتے ہیں:
اَلْمُسِنَّۃُ – بِضَمِّ الْمِیْمِ وَکَسْرِ السِّیْنِ وَ بِالنُّوْنِ الْمُشَدَّدَۃِ – وَھُوْ مِنَ الْاِبِلِ مَا اسْتَکْمَلَ خَمْسَ سِنِیْنَ وَطَعَنَ فِی السَّادِسَۃِ وَ مِنَ الْبَقَرِ مَا اسْتَکْمَلَ سَنَتَیْنِ وَطَعَنَ فِی الثَّالِثَۃِ وَ مِنَ الْغَنَمِ ضَأْنًا کَانَ اَوْ مَعْزًا مَا اسْتَکْمَلَ سَنَۃً وَطَعَنَ فِی الثَّانِیَۃِ.
ترجمہ: اونٹ کا مسنہ وہ ہے جو پانچ سال مکمل کر کے چھٹے سال میں چل رہا ہو، گائے کا مسنہ وہ ہے جو دو سال مکمل کر کے تیسرےسال میں چل رہا ہو اور بکری و بھیڑ کا مسنہ وہ ہے جو ایک سال مکمل کر کے دوسرےسال میں چل رہا ہو۔
اس لیے صحیح موقف یہی ہے کہ قربانی کے جانور میں عمر کا اعتبار ہے، اس کے دانت گرنے کا نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء مرکز اہلسنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان

26اگست 2020